Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

رنگیلا رسول نامی ایک کتاب شانِ رسالت مآب صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی گستاخی میں لکھی گئی۔ اس میں تمام روایات معتبر کتبِ سنیہ سے نقل کی گئی ہیں۔ کیا کوئی سنی المذہب یہ ثابت کر سکتا ہے کہ گستاخِ رسول مصنف نے کوئی ایک بات بھی کسی شیعہ کتاب سے نقل کی ہے۔ اگر جواب بن پڑے تو مکمل حوالہ درکار ہے؟

  مولانا اشتیاق احمد ، مدرس دارالعلوم دیوبند

♦️ رافضی عبد الکریم مشتاق کا سوال نمبر 3:- ♦️

رنگیلا رسول نامی ایک کتاب شانِ رسالت مآب صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی گُستاخی میں لِکھی گئی۔ اس میں تمام روایات معتبر کتبِ سُنّیہ سے نقل کی گئی ہیں۔ کیا کوئی سُنّی المذہب یہ ثابت کر سکتا ہے کہ گُستاخِ رسول مصنف نے کوئی ایک بات بھی کِسی شیعہ کتاب سے نقل کی ہے۔ اگر جواب بن پڑے تو مکمل حوالہ درکار ہے..؟؟

♦️ الجواب اہلسنّت ♦️

1️⃣۔ سائل پر لازم تھا کہ وہ رنگیلا رسول میں صحیح حوالہ کے ساتھ کِسی مستند کتاب اہلِ سُنّت کی قابلِ اعتراض عبارت پیش کرتے۔ بلا ثبوت محض الزام سازی کی تو کوئی حیثیت نہیں ہے۔

2️⃣۔ آریہ پنڈتوں نے اور عیسائیوں (پادریوں) نے اِسلام، قُرآن اور حضور خیر الانام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم پر بھی اعتراضات وارد کیے ہیں۔ کیا پنڈت دیانند نے اپنی کتاب "متیارتھ پرکاش" میں قُرآن مجید پر اعتراضات وارد نہیں کیے؟ تو کیا ان اعتراضات کی بناء پر قُرآن آپ کے نزدیک مشکوک ہو جائے گا؟؟؟

3️⃣۔ اگر رنگیلا رسول کے مصنف نے اس میں کسی شیعہ مذہب کی کتاب کا حوالہ نہیں پیش کیا تو اس کی یہ وجہ نہیں کہ شیعہ مذہب کی کتابوں میں قابلِ اعتراضات باتیں نہیں ہیں بلکہ اس کے نزدیک اور عام غیر مسلم معترضین کے نزدیک چونکہ سواد اعظم اہل السنّت والجماعت ہی اِسلام کے نمائندے ہیں۔

اور سُنّی مذہب کے خلفائے راشدین حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ، حضرت عُمَر فاروق رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ، حضرت عُثمان ذوالنورین رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ اور حضرت علی رضی اللّٰهُ تعالٰی عنہ میں سے پہلے تین خلفاء رضوان اللّٰه علیھم اجمعین نے نبی کریم خاتم النبیین صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد روم و ایران کی طاغوتی سلطنتوں کو نیست و نابود کیا ہے... اور ان کی ہی مجاہدانہ قربانیوں سے نورِ اِسلام نے اطرافِ عالم کو منوّر کیا ہے۔

 یہود و نصاریٰ نے ان کی اسلامی عظمتوں کا لوہا مانا ہے اس لیے وہ دینِ اِسلام کو مجروح کرنے کے لیے مذہبِ اہل السنّت والجماعت پر ہی حملہ آور ہوتے ہیں۔

شیعہ مذہب تو کتمان حق اور تقیہ کے پردوں میں لپٹا ہوا ہے۔ غیر مسلم معترضین کو اس پر حملہ آور ہونے کی کیا ضرورت ہے۔