Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

رافضیوں کی رسموں میں شرکت کرنے والے اور ان کے ساتھ کھانے پینے والے کی امامت


رافضیوں کی رسموں میں شرکت کرنے والے اور ان کے ساتھ کھانے پینے والے کی امامت

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: اگر کوئی سنی عالم رافضیوں کے محرم کی رسموں میں شرکت کرتا ہے، اور ان کے امام باڑہ میں مجلس پڑھتا ہو، اور سینہ زنی کرتا ہو، اور نوحہ خوانی کرتا ہو، اور ساتھ ہی سنیوں کی امامت کرتا ہو اور شیعوں کے یہاں کھاتا پیتا ہو اور تعزیہ داری بھی کرتا ہو یعنی خود تعزیہ رکھتا ہو، بلکہ شیعوں کی مجلسوں میں شیعوں جیسا فعل کرتا ہو، ان کے سارے رسم و رواج کو ان کے طرز پر ادا کرتا ہو، تو ایسے مولوی کے بارے میں شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟

جواب: جو عالم سنی مسلک کا ہو اور وہ رافضیوں کی رسموں میں شرکت کرتا ہو اور امام باڑہ میں جا کر ماتم کرنا ہو، اور سینہ زنی کرتا ہو، اور نوحہ خوانی میں شرکت کرتا ہو، ایسا شخص فاسق ہے، اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔ اس لئے ایسا شخص عہدۂ امامت کا اہل نہیں ہے۔

(فتاویٰ قاسمیه:جلد:6:صفحہ:598)