Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

شیعہ اور رافضی کے معنی

  حُجتہ اللہ حجازی

شیعہ کے معنی

شیعہ کے لغوی معنی پارٹی اور فرقہ کے ہیں۔ قرآن مجید نے مسلمانوں کے درمیان شیعیت ( پارٹی بازی ) کوشرک وکفر قرار دیا ہے ارشاد ہے کہ

ولاتكونوامن المشركين مـن الـذيـن فرقوا دينهم وكانواشيعا.

(مسلمانو! مشرکین میں سے نہ ہو جانا جنہوں نے نے دین اسلام میں تفریق پیدا کی اور شیعہ بن گئے )

سورۃ الروم ۳۰ آیت ۳۱۔۳۲ )

اور حضوراکرم سے فرمایا کہ جو شیعہ ہو گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

رافضی کے معنی

رافضی کے لغوی معنی ہیں چھوڑ دینے والا ۔ نکلا ہوا۔ شیعہ ملت جعفریہ کی سب سے مستند کتاب اصول کافی میں ان کے چھٹے امام حضرت جعفر صادق سے منقول ہے

لاواللہ ماهم سموكم بل الله سماكم

( اللہ کی قسم تمہارا یہ نام لوگوں نے نہیں رکھا بلکہ اللہ نے تمہارا نام رافضی رکھا ہے )
مسلمانوں کے نزدیک رافضی کا مطلب ہے مسلمانوں کا ساتھ چھوڑ دینے والاشخص یا فرقہ کیونکہ آنحضرت نے اس کے یہی معنی بیان فرماتے ہیں ۔

شیعیت یا رافضیت کیا ہے؟

نسلی برتری کی علمبرداری
شیعوں کا کہنا ہے کہ قیامت تک کے لئے انسانوں کے حکمرانی اور قیادت کا حق صرف حضرت حسین کی نسل سے ہونے والے اماموں کا حق ہے ۔ ان کے علاوہ دنیا کے کسی انسان کو قیادت اور سربراہی کا یہ حق حاصل نہیں ہے ۔ شیعوں کے ہاں سیدوں (جو شیعہ بھی ہوں)  کو وہی مقام حاصل ہے جو یہودیوں کے ہاں آل ہارون کو اور ہندوؤں کے ہاں برہمن کو حاصل ہے۔ مسلمانوں اور شیعوں کے درمیان اس بنیادی فرق کا ذکر براؤن نے بھی تاریخ ادبیات ایران کے ص۳:۲۹ پر کیا ہے۔