غزوہ غطفان میں
علی محمد الصلابیغزوۀ غطفان میں
رسول اللہﷺ نے مسلمانوں کو غطفان پر چڑھائی کی تیاری کا فرمان جاری کیا۔ چار سو افراد آپﷺ کے ساتھ نکلے، ان کے ساتھ چند گھوڑے بھی تھے۔ آپﷺ نے مدینہ پر سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو اپنا نائب مقرر فرمایا۔ ذوالقصہ مقام پر مسلمانوں نے غطفان کے ایک شخص جبار بن ثعلبہ کو گرفتار کر کے رسول اللہﷺ کی خدمت میں پیش کیا، اس شخص نے رسول اللہﷺ کو غطفان کی پوری تفصیل سے آگاہ کیا اور بتلایا کہ وہ لوگ آپﷺ سے مقابلہ نہیں کر سکتے۔ آپﷺ کے نکلنے کی خبر سن کر ہی وہ لوگ پہاڑوں کی چوٹیوں پر جا چھپے ہیں۔ میں آپﷺ کے ساتھ چلتا ہوں۔ رسول اللہﷺ نے اس کو اسلام کی دعوت پیش کی، اس نے اسلام قبول کر لیا۔ رسول اللہﷺ نے اسے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کے ساتھ کر دیا، آپﷺ کے مقابلہ میں کوئی بھی نہ آیا بخیر و عافیت آپﷺ مدینہ واپس ہو گئے، اس موقع پر کل گیارہ دن آپﷺ مدینہ سے باہر رہے۔
(الروض الأنف: جلد، 3 صفحہ، 137 الطبقات، ابنِ سعد: جلد، 2 صفحہ، 34۔ 35)