Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

غیر مسلم جج سے طلاق لینے کے بعد شوہر کے پاس واپس آنا


غیر مسلم جج سے طلاق لینے کے بعد شوہر کے پاس واپس آنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: میرا بیوی سے جھگڑا چلتا رہتا تھا، تین چار سال چلا اور اس بیچ ہمبستری بھی نہیں ہوئے، اسی درمیان ایک ماسٹر کے ساتھ بچوں کو لے کر بھاگ گئی اور اس نے عدالت سے طلاق بھی چپکے سے چار سو بیسی سے لے لی۔ اب آنا چاہتی ہے، مجھ کو رکھنا چاہئے یا نہیں؟ اور یہ طلاق عدالت سے ایک غیر مسلم جج سے لی ہے۔

جواب: آپسی جھگڑے کی وجہ سے تین چار سال تک بیوی سے ہمبستری نہ ہونے کی وجہ سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا بلکہ بیوی شوہر کے نکاح میں بدستور باقی ہے اور جو غیر مسلم جج نے طلاق کے متعلق فیصلہ دیا ہے وہ شرعی طور پر معتبر نہیں ہے اور نہ ہی بیوی کو آزادی حاصل ہو گئی ہے۔ اب اگر وہ دونوں ایک ساتھ رہنا چاہیں تو بلا شبہ رہ سکتے ہیں۔

(فتاویٰ قاسميه:جلد:14:صفحہ:112)