Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

مسلمہ عورت کا غیر شرعی عدالت سے طلاق حاصل کرنا


مسلمہ عورت کا غیر شرعی عدالت سے طلاق حاصل کرنا

سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: مسلم عورت عدالت (غیر شرعیہ) سے طلاق حاصل کر سکتی ہے؟ اور اس طرح حاصل کی گئی طلاق کو شرعی طور پر تسلیم کیا جا سکتا ہے؟

کیا عدالت (غیر شرعی عدالت) کے ذریعہ حاصل کی گئی طلاق کے بعد عورت شرعاً عدت میں بیٹھ سکتی ہے؟ اور عدت کی مدت کا خرچ شرعاً اپنے شوہر سے طلب کرنے کی حقدار ہے؟

جواب: عدالت غیر شرعی میں غیر مسلم جج یا مسلم جج جو احکام شرعیہ کے خلاف تفریق کر دیتے ہیں، اس سے شرعی طور پر کوئی طلاق یا تفریق شرعاً واقع نہیں ہوتی ہے، اور نہ اس طلاق کو شرعی طور پر تسلیم کیا جا سکتا ہے، اور نہ ہی عورت پر عدت لازم ہو گی اور نہ ہی شوہر پر عدت کا خرچ واجب ہو گا، اور عورت شوہر سے عدت کا خرچ طلب کرنے کی حقدار ہرگز نہیں ہو سکتی ہے۔

(فتاویٰ قاسمیه:جلد:14:صفحہ:120)