غیر مسلم قصاب سے مسلمانوں کا گوشت خرید کر کھانا
غیر مسلم قصاب سے مسلمانوں کا گوشت خرید کر کھانا
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: ہمارے یہاں ہفتہ میں دو روز جمعرات و اتوار کو بازار لگتا ہے، جس میں دیگر اشیاء کے علاؤہ بکرے کا گوشت بھی فروخت ہوتا ہے، جس کو ایک غیر مسلم قصاب گڈریا فروخت کرتا ہے۔ جب اس نے کسی مسلمان کے ہاتھ ذبح کرایا ہے تو کیا اس کے قول کا اعتبار کر کے مسلمانوں کو اس سے گوشت خریدنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر خرید لیا ہے تو کھا سکتے ہے یا نہیں؟
جواب: غیر مسلم قصاب سے مسلمانوں کا گوشت خرید کر کھانا جائز نہیں ہے، اگرچہ وہ غیر مسلم یہ کہتا ہو کہ مسلم نے ذبح کروایا ہے، اس لئے کہ حرام و حلال میں غیر مسلم کا قول معتبر نہیں ہے۔ ہاں البتہ اگر خود مسلمان کو معلوم ہے کہ مسلمان ہی نے ذبح کیا ہے یا دیکھنے والے مسلمان نے شہادت دی ہے کہ مسلمان نے ذبح کیا ہے، تب بھی جائزہ ہو سکتا ہے، ورنہ نہیں۔ اور اگر خرید لیا ہے تو واپس کر دینا چاہئے، اگر واپس بھی نہیں ہو سکتا ہے تو کراہت تحریمی کے ساتھ کھا سکتا ہے۔
(فتاویٰ قاسميه:جلد:24:صفحہ:87)