دیوالی کے موقع پر غیر مسلم لڑکی کا مسلم لڑکے کو ٹیکہ لگانا
دیوالی کے موقع پر غیر مسلم لڑکی کا مسلم لڑکے کو ٹیکہ لگانا
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ: کسی مسلمان لڑکے نے غیر مسلم لڑکی کو بہن بنایا، اب وہ لڑکی مسلمان لڑکے کے پاس آکر اپنے تہوار کی رسومات ادا کرتی ہے، مثلاً: دیوالی کے موقع پر اس کے ماتھے پر ٹیکہ لگاتی ہے، اور اس کے ہاتھ میں راکھی وغیرہ باندھتی ہے، اور وہ لڑکا اس کی دلداری کیلئے ان تمام رسومات میں شریک ہوتا ہے، اور بخوشی اس کو اجازت دیتا ہے۔ تو کیا ایسا کرنا جائز ہے یا نا جائز ؟
جواب: ایسا کرنا ہرگز جائز نہیں ہے، نیز اس میں غیر مسلم لڑکی کو اسلام کی طرف لانے کی کوشش نہیں ہے، بلکہ مسلم لڑکا خود ان کے مذہب کے امور اختیار کر رہا ہے، اس سے اللّٰہ تعالیٰ جل شانہ نے قرآن کریم میں سختی سے منع فرمایا ہے قال اللٌّه تعالىٰ :لَا يَتَّخِذِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ الۡكٰفِرِيۡنَ اَوۡلِيَآءَ مِنۡ دُوۡنِ الۡمُؤۡمِنِيۡنَۚ وَمَنۡ يَّفۡعَلۡ ذٰ لِكَ فَلَيۡسَ مِنَ اللّٰهِ فِىۡ شَىۡءٍ:
(فتاویٰ قاسمیه:جلد:24:صفحہ:249)