مدت انتخاب یا مشورہ
علی محمد الصلابیمدتِ انتخاب یا مشورہ
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے تین دن کی مدت اس انتخاب و مشورہ کے لیے متعین فرمائی کیوں کہ اس سے زیادہ کی صورت میں اختلاف وسیع تر ہوتے، اسی لیے آپؓ نے ان سے کہا کہ چوتھا دن نہ آنے پائے اِلّا یہ کہ امیر تم پر مقرر ہو۔
(الطبقات لابنِ سعد: جلد، 3 صفحہ، 364)