Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ تنازل کی دعوت دیتے ہیں

  علی محمد الصلابی

سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ تنازل کی دعوت دیتے ہیں

جب شوریٰ کے ممبران جمع ہو گئے تو سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ آپ حضرات اپنا معاملہ اپنے میں سے تین کے حوالہ کر دیں: سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے کہا میں اپنا معاملہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے حوالہ کرتا ہوں۔

(صحیح البخاری، فضائل اصحاب النبی ﷺ: 3700) 

اور سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اپنا معاملہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے حوالہ کرتا ہوں اور سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اپنا معاملہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے حوالہ کرتا ہوں۔ اس تنازل سے مجوزہ امیدواروں کی تعداد تین ہو گئی، سیدنا علی بن ابی طالب، سیدنا عثمان بن عفان، سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہم۔ اس کے بعد حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے حضرت عثمانؓ اور حضرت علیؓ کو مخاطب کر کے فرمایا کہ آپ حضرات میں سے جو بھی خلافت سے اپنی براءت ظاہر کرے گا ہم خلافت اسی کو دیں گے اور اللہ اس کا نگران و نگہبان ہو گا اور اسلام کے حقوق کی ذمہ داری اس پر لازم ہو گی۔ ہر شخص کو غور کرنا چاہیے کہ اس کے خیال میں کون افضل ہے۔ اس پر حضرات شیخین (سیدنا عثمان و سیدنا علی رضی اللہ عنہما) خاموش ہو گئے۔ تو سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا آپ حضرات انتخاب کی ذمہ داری مجھ پر ڈالتے ہیں۔ اللہ گواہ ہے کہ میں آپ حضرات میں سے اسی کو منتخب کروں گا جو سب میں افضل ہو گا۔ ان حضرات نے فرمایا: جی ہاں۔

(صحیح البخاری، فضائل اصحاب النبیﷺ: صفحہ، 3700)