شیعہ مرتد ہے اس کے لئے وصیت کرنا باطل ہے
سوال: ایک شخص کی جائیداد ہندوستان میں ہے، اس کی بہن بھی اس جائیداد میں اس کی شریک ہے، یہ جائیداد ان کو اپنے والد کے ترکہ میں ملی تھی، ابھی تک انہوں نے اسے تقسیم نہیں کیا تھا کہ بہن مرتدہ ہو گئی یعنی اس نے شیعہ مذہب اختیار کر لیا اور کچھ عرصہ بعد اسی حالت میں اس کا انتقال ہو گیا۔ جب بھائی کے انتقال کا وقت آیا تو اس نے اپنی اولاد کو یہ وصیت کی کہ تم اس جائیداد سے اپنی پھوپھی زاد اولاد کو بھی حصہ دینا ورنہ آخرت میں مؤاخذہ ہو گا۔ اب اس کی اولاد اپنے والد کی وصیت نافذ کر سکتی ہے یا نہیں؟ عدم تعمیل کی صورت میں کیا اولاد سے اس کا مؤاخذہ ہو گا؟ جبکہ جن کے حق میں وصیت کی ہے وہ سب شیعہ مرتد ہیں؟
جواب: مرتدہ بہن حالتِ ارتداد میں نہ کسی کی وارث ہو گی اور نہ اس کے کسب ارتداد کا کوئی وارث ہو گا،البتہ کسبِ اسلام کے وارث اس کے مسلم ورثہ ہوں گے، غیر مسلم وارث کا اس میں کوئی حصہ نہیں۔ لہٰذا ان کو حصہ دینے کی وصیت باطل ہے۔ اور عدمِ تعمیلِ وصیت پر اولاد مأخوذ نہ ہو گی ۔
(احسن الفتاویٰ: جلد، 9 صفحہ، 289)