Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

بدعتی کی امامت


بدعتی کی امامت

سوال: بدعتی کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ اور کیا ایسا شخص امامت کے قابل ہے؟ 

جواب: آج کل کے فرقہ مبتدعہ کے عقائد حدِ شرک تک پہنچے ہوئے ہیں، اس لئے ان کے پیچھے نماز نہیں ہوتی۔ البتہ اگر کوئی بدعتی شرکیہ عقائد نہ رکھتا ہو بلکہ موحّد ہو، صرف تِیجہ، چالیسواں وغیرہ جیسی بدعات میں مبتلاء ہو، اس کی امامت مکروہ تحریمی ہے۔ کوئی صحیح العقیدہ امام مل جائے تو بدعتی کی اقتداء میں نماز نہ پڑھے ورنہ اس کے پیچھے پڑھ لے، جماعت نہ چھوڑے۔ بدعتی کی اقتداء میں پڑھی ہوئی نماز اگرچہ مکروہ تحریمی ہے مگر واجب الاعادہ نہیں۔ یا ایسے بدعتی کا حکم ہے جو مشرک نہ ہو۔ شرکیہ عقائد رکھنے والے کا حکم اُوپر لکھا جا چکا ہے کہ اِس کے پیچھے نماز قطعاً نہیں ہوتی۔ 

(احسن الفتاوىٰ جلد 3، صفحہ 289)