سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے خطبات اور حکمت کی باتیں
علی محمد الصلابیسیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے خطبات اور حکمت کی باتیں
قیامت کی تیاری سے متعلق خطبہ
حسن بصری رحمۃ اللہ فرماتے ہیں:
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا، پہلے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی، پھر فرمایا: لوگو! اللہ سے تقویٰ اختیار کرو، یقیناً اللہ سے تقویٰ غنیمت ہے، لوگوں میں سب سے بڑا ہوشیار و زیرک وہ ہے جو اپنے نفس کو تابع کر لے، اور موت کے بعد آنے والی زندگی کے لیے کام کرے، اور قبر کی تاریکیوں کے لیے اللہ کا نور حاصل کرے۔ بندے کو ڈرنا چاہیے کہ کہیں اسے قیامت کے دن اندھا نہ اٹھایا جائے حالاں کہ وہ دنیا میں بینا تھا۔ حکیم شخص کے لیے جامع کلمات کافی ہیں۔ بہرہ دور سے پکارا جاتا ہے۔ جان لو! اللہ جس کے ساتھ ہو وہ کسی سے نہیں ڈرتا، اور جس کے خلاف اللہ ہو وہ اللہ کے بعد کس سے امیدیں باندھ سکتا ہے؟
(صحیح التوثیق فی سیرۃ و حیاۃ ذی النورین: صفحہ، 107)
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
ان الحمّاء لتُقصُّ من القرناء یوم القیامۃ۔
(الموسوعۃ الحدیثیۃ فی مسند احمد: صفحہ، 520)
ترجمہ: ’’قیامت کے دن بے سینگ جانور کو سینگ والے جانور سے بدلہ دلایا جائے گا۔‘‘