جب شیعہ کافر ہیں تو حج کرنے کیوں جاتے ہیں
جب شیعہ کافر ہیں تو حج کرنے کیوں جاتے ہیں
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا شیعہ بالاتفاق کافر ہیں؟ اگر کافر ہیں تو حج کرنے کیوں جاتے ہیں؟ اور اگر حج کرنے جاتے ہیں تو حکومتِ وقت کافروں کو حج کرنے کی اجازت کیونکر دیتی ہے؟ اس لئے کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ اگر بالاتفاق شیعہ کافر ہیں تو پھر ان کو یعنی کافروں کو حج کی اجازت کیوں دی گئی؟ اور اگر اجازت دی گئی تو یہ اس بات پر دلیل ہے کہ شیعہ بالاتفاق کافر نہیں ہے ۔حکومتِ وقت کا ان کو حج کی اجازت دینا مسلمان ہونے کی دلیل ہے۔
جواب: آج کل کے اثناء عشری شیعہ جو صراحتاً حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے کفر تحریفِ قرآن اور عقیدہ امامت کے قائل ہیں۔ ان کے بارے میں علمائے اُمت سلف خلف کا اتفاق ہے کہ وہ اپنے باطل عقیدہ کی بناء پر دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔ سعودی حکومت اگر آج ان کو اپنی سیاسی مجبوریوں کی بناء پر حج کی اجازت دیتی ہے تو اس سے ان کے کفر کا حکم نہیں بدل سکتا، محض حج کیلئے جانا کسی کے ایمان کی دلیل نہیں ہے۔ کوئی کافر بھی مسلمان کے نام سے پاسپورٹ بنا اس وقت حج کو جا سکتا ہے۔ تو کیا محض اس وجہ سے اس کو مسلمان کہہ دیا جائے گا۔۔۔۔؟
:لاشك في تكفير من قذف السيدة عائشةؓ او انكر صحبة الصديقؓ أو اعتقد الألوهية في علىؓ أوان جبرئيل عليه السلام غلط في الوحي أو نحو ذلك من الكفر والصريح المخالف للقرآن:
(شامی جلد 6، صحفہ 237)
(كتاب النوازل جلد 7، صحفہ 289)