Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

تعزیہ بنانا کھلی ہوئی بدعت ہے اور تعزیہ رکھنے کی جگہ پر مسجد بنانے کا حکم


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ شہر گھر کون میں ایک بنگلہ ہے، یعنی ایک پنچایتی عمارت، جس میں کئی سالوں سے تعزیہ وغیرہ بنتا ہے اور سال بھر اس کے کام میں لیا جاتا ہے، اب اس محلہ میں مسجد نہ ہونے کی وجہ سے اہلِ محلہ کا اس جگہ پر مسجد بنانے کا ارادہ ہے، جبکہ اس میں سے ایک کمرہ تعزیہ کے لئے بھی نکالنا چاہتے ہیں۔ تو ایسی جگہ پر مسجد تعمیر کر سکتے ہیں؟

جواب: تعزیہ بنانا جائز نہیں ہے، یہ کھلی ہوئی بدعت ہے۔ اس لئے صورتِ مسئولہ میں جس عمارت میں تعزیہ رکھا جاتا ہے اگر اُس عمارت کے مالکین و متصرفین راضی ہوں تو اُس جگہ مسجد بنانا شرعاً جائز ہے۔ اور مسجد بنے یا نہ بنے تعزیہ کا سلسلہ بہر صورت ختم ہونا چاہئے۔

(کتاب النوازل: جلد، 13 صفحہ، 191)