Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

روافض کے مذہبی کاموں میں تعاون اور شرکت کرنا


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک شخص جو بظاہر تو اہلِ سنت و الجماعت کی طرف میلان کا اظہار کرتا ہے، اور علمائے اہلِ سنت کی تقریریں وغیرہ بھی سنتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اُس کے یہاں محرم کے موقعوں پر شیعوں کی خرافات بھی انجام دی جاتی ہیں، اس کے یہاں تعزیے اٹھتے ہیں، علم اور پنجے لائے جاتے ہیں، تعزیوں سے منتیں مانی جاتی ہیں، محرم کا حلیم بنا کر تقسیم کیا جاتا ہے، نیز حالیہ دنوں میں شیعہ عالم نے اس کے یہاں تقریر کی، اس کے بعد کھلم کھلا اعلانیہ سینہ کوبی اور ماتم کیا گیا، نالہ و شیون اور شور و شغب اِس قدر و بلند ہوا کہ قریب میں بیس فٹ دُوری پر واقع مسجد میں عشاء کی نماز ہو رہی تھی، جس میں نمازیوں کو بے پناہ خلل ہوا۔ واضح

رہے کہ اس صورتِ حال اعلانیہ ماتم اور سینہ کوبی کا تقریباً تمام نمازیوں نے مشاہدہ کیا۔

لہٰذا کیا ایسا شخص اہلِ سنت والجماعت سے نکل کر شیعوں کی فہرست میں داخل ہو جائے گا؟ اور اس پر شیعوں کے احکام جاری ہوں گے؟ کیا ایسے شخص سے سلام و کلام کرنا جائز ہو گا؟ کیا ایسے شخص کی محرم کے علاوہ عام دنوں کی دعوتوں کو قبول کرنا اور اُس کے یہاں کھانا کھانا، چائے پانی وغیرہ کرنا جائز ہو گا؟ کیا ایسے شخص سے ہر قسم کے تعلقات منقطع کر لینا واجب و لازم ہو گا؟ کیا ایسے شخص کی ایام محرم کی دعوتوں کو قبول کرنا اور اُس کے یہاں ایام محرم کی مجلسوں میں شرکت، اُس کے یہاں سے بھیجے ہوئے محرم کے حلیم اور دوسری کھانے پینے کی چیزوں کا ایام محرم میں لینا جائز ہو گا؟ 

جواب: سوال میں جو اُمور لکھے گئے ہیں وہ سب روافض کا شعار، بدعت اور گناہ ہیں۔ ان اُمور میں کسی طرح کا تعاون اور شرکت جائز نہیں ہے۔

قال الله تعالى ولا تعاونوا على الاثم والعدوان

(سورة المائده: آیت، 2)

عن عبد الله بن ابی اوفى قال: نهى رسول اللهﷺ عن المراثی

(سنن ابن ماجه: صفحہ، 114)

ثم اياه وان يشغله ببدع الروافض ونحوهم من الندب والخيانة والحزن الليس من اخلاق المؤمنين

(البداية والنهاية: جلد، 8 صفحہ، 202)

جو شخص ان باتوں کا مرتکب ہے اُس کو حکمت کے ساتھ سمجھانے کی ضرورت ہے، اگر وہ کسی طرح باز نہ آئے اور اس سے میل جول بند کرنے سے اُس کی اور دیگر لوگوں کی اصلاح کی اُمید ہو تو ایسے شخص سے میل جول ختم کرنے کی بھی اجازت ہے، تا ہم محض اِس بدعملی کی وجہ سے اُس کو شیعوں کی فہرست میں داخل نہیں کیا جائے گا۔

(كتاب النوازل: جلد، 16 صفحہ، 369)