Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

مدنی زندگی میں آپﷺ کے مواقف

  علی محمد الصلابی

مدنی زندگی میں آپﷺ کے مواقف

سیّدنا عمرؓ رسول اللہﷺ کے ساتھ رہنے کے بہت حریص تھے، جب مجلسِ نبویﷺ میں شریک ہوتے تو اختتام مجلس تک وہاں سے نہ اٹھتے۔ مدینہ کے ابتدائی دور میں خطبہ کے دوران جب ایک تجارتی قافلہ غلہ لے کر آیا اور اکثر لوگ غلہ لینے کے لیے مسجد سے نکل پڑے تو آپؓ اس وقت ان چند لوگوں میں سے تھے جنہوں نے رسول اللہﷺ کا ساتھ دیا اور مسجد سے باہر نہ نکلے۔ 

(محض الصواب فی فضائل امیر المومنین عمر بن الخطاب: جلد، 2 صفحہ، 408 )

آپؓ رسول اللہﷺ کے دروس و مواعظ کے حلقوں میں تازہ دم ہو کر بیٹھتے تھے، پیچیدہ مسائل کی وضاحت چاہتے، مفہوم پوچھتے اور خاص و عام تمام مسائل و حالات میں آپؓ سے سوالات کرتے رہتے۔ 

(صحیح البخاری: 3329 صحیح مسلم: 1180)

اسی وجہ سے آپؓ نے رسول اللہﷺ سے پانچ سو انتالیس 539 احادیث روایت کی ہیں۔ 

(وادی القریٰ اور شام کے درمیان ایک مقام کا نام تبوک ہے۔) 

 ان میں چھبیس 26 احادیث کو امام بخاریؒ اور امام مسلمؒ دونوں نے روایت کیا ہے۔ جب کہ انتالیس 39 احادیث روایت کرنے میں امام بخاریؒ اور اکیس 21 امام مسلمؒ منفرد ہیں۔ اور بقیہ احادیث احادیث کی دوسری کتابوں میں ہیں۔

آپؓ کو اللہ تعالیٰ نے ان احادیث کی روایت کرنے کی توفیق دی جن کا ایمان، اسلام، احسان، قضاء و قدر اور علم، ذکر، دعا، طہارت، نماز، جنائز، زکوٰۃ، صدقات، روزے، حج نیز نکاح، طلاق، نسب، فرائض، و صایا، معاشرت، معاملات، حدود، لباس، کھانے پینے، ذبائح اور اسی طرح اخلاق، زہد و تقویٰ، فضائل، قیامت، فتنے، خلافت، امارت اور قضاء و حکم وغیرہ میں پہلا مقام ہے۔ مختلف اسلامی علوم میں ان احادیث کا اپنا بلند مقام ہے، اور آج تک اسلامی علوم کی ترقی میں یہ احادیث پیش پیش ہیں۔ 

(صحیح مسلم: الایمان: حدیث،28)

 لہٰذا اب ہم مدینہ میں رسول اللہﷺ کے ساتھ آپؓ کی تعلیمی، تربیتی اور معاشرتی زندگی سے متعلق آپؓ کے بعض موافقت ونظریات ذکر کریں گے۔