Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

آبا واجداد کی قسم کھانے سے ممانعت اور توکل علی اللہ پر ابھارنا

  علی محمد الصلابی

آبا واجداد کی قسم کھانے سے ممانعت اور توکل علی اللہ پر ابھارنا

سیدنا عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ سیّدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا:

إِنَّ اللّٰہَ یَنْہَاکُمْ أَنْ تَحْلِقُوْا بَآبَائِ کُمْ۔

’’اللہ تعالیٰ تم کو منع کرتا ہے کہ تم اپنے آبا ؤ اجداد کی قسم کھاؤ۔‘‘

سیّدنا عمرؓ کہتے ہیں: اللہ کی قسم! جب سے میں نے رسول اللہﷺ کو اس سے منع کرتے سنا اس کے بعد سے ایسی قسم نہیں کھائی، حتیٰ کہ قصداً یا بھول کر بھی اس پر زبان نہ کھولی۔ اور سیدنا عمر بن خطابؓ نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا:

 لَوْ أَنَّکُمْ تَوَکَّلُوْنَ عَلَی اللّٰہِ حَقَّ تَوَکَّلِہٖ لَرَزَقَکُمْ کَمَا یَرْزُقُ الطَّیْرُ تَغْدُوْ خِمَاصًا وَتَرُوْحَ بَطَانًا۔

مسند أحمد: بروایت جابر: جلد، 3 صفحہ، 387 الفتاویٰ: جلد، 11 صفحہ، 232)

ترجمہ: ’’اگر تم اللہ پر اس طرح توکل کرو جس طرح اس پر توکل کرنے کا حق ہے تو وہ تمہیں اسی طرح روزی دے جس طرح پرندوں کو دیتا ہے، وہ خالی پیٹ صبح کو نکلتے ہیں اور شام کو شکم سیر ہو کر واپس ہوتے ہیں۔‘‘