Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

کافر کی نمازِ جنازہ پڑھنے کا حکم


کافر کی نمازِ جنازہ پڑھنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک شخص ایک کافر کا نمازِ جنازہ پڑھتا ہے۔ کیا اس شخص کو دوبارہ مسلمان ہونے کیلئے کلمہ پڑھنے کی ضرورت ہے یا نہیں؟ نیز اس کا نکاح بھی ٹوٹ گیا یا نہیں؟ قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔

جواب: قرآن وسنت اور اجماع امت کے مطابق اگر اس شخص کو ان کا کفر معلوم ہو پھر اس نے اس کو مسلمان سمجھ کر جنازہ پڑھا ہو تو دائرہ اسلام سے خارج ہے اور اس کا نکاح ٹوٹ چکا ہے اور پر تجدید ایمان اور تجدید نکاح ضروری ہے، اور اگر اس کو مسلمان سمجھ کر نہیں بلکہ کافر سمجھ کر جنازہ پڑھا ہو تو اس صورت میں فاسق اور فاجر ہے۔ لہٰذا اس صورت میں توبہ و استغفار کریں اور آئندہ اس عمل سے احتراز کریں ۔

ولاتصل على احد منهم مات ابدا : قال علماء نا هذا نص في الامتناع من الصلوة على الكافر يؤ خذلانه عللل المنع من الصلوة على الكفار:

(تفسیر قرطبی:جلد:4:صفحہ:221)

ان مايكون كفرا اتفاقا يبطل العمل والنكاح وما فيه خلاف يؤمر با الاستغفار والتوبة وتجديد النكاح: (شامی:جلد:3:صفحہ:316)

(ارشاد المفتين:جلد:5:صفحہ:128)