سیدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہما کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شادی
علی محمد الصلابیسیدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہما کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شادی
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جب حفصہ بنت عمرؓ کے شوہر خنیس بن حذافہ سہمی کی مدینہ میں وفات ہو گئی جو آپﷺ کے صحابہؓ میں سے تھے، تو میں سیدنا عثمان بن عفانؓ کے پاس آیا اور ان سے حفصہ بنت عمر کی شادی کی پیش کش کی۔ میں نے کہا: اگر آپؓ راضی ہوں تو میں حفصہ کی آپؓ سے شادی کر دوں۔ عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ذرا اپنے معاملہ میں غور کر لوں۔ چنانچہ پھر آپؓ کچھ دنوں ٹھہرے رہے۔ ایک دن ان کی مجھ سے ملاقات ہوئی اور مجھ سے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ میں شادی نہ کروں۔ سیدنا عمرؓ کا کہنا ہے کہ پھر میں سیدنا ابوبکر صدیقؓ کے پاس گیا اور ان سے کہا: اگر آپؓ راضی ہوں تو میں حفصہ کی آپؓ سے شادی کردوں؟ سیدنا ابوبکرؓ خاموش رہے اور مجھے کوئی جواب نہیں دیا۔ چنانچہ میں عثمان بن عفان کے مقابلے میں ان سے بہت غصے ہوا، پھر میں کچھ روز ٹھہرا رہا کہ رسول اللہﷺ نے حفصہ کو شادی کا پیغام دیا اور میں نے آپﷺ سے اس کا نکاح کردیا۔ پھر مجھ سے سیدنا ابوبکرؓ ملے اور کہا: جب تم نے مجھے حفصہ کی شادی کے لیے پیش کش کی تھی اور میں نے کوئی جواب نہ دیا تھا تو شاید تم مجھ پر خفا ہو گئے تھے؟ سیدنا عمرؓ نے فرمایا: ہاں، سیدنا ابوبکرؓ نے فرمایا: تمہاری پیش کش کو ٹھکرانے سے مجھے اس کے علاوہ کسی چیز نے نہیں روکا تھا کہ میں جانتا تھا کہ رسول اللہﷺ نے حفصہ کا تذکرہ کیا ہے، درحقیقت میں آپؓ کا راز کھولنا نہیں چاہتا تھا، اگر سول اللہﷺ حفصہ کو چھوڑ دیتے تو میں اسے قبول کر لیتا۔
(سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: حسن، 352۔ صحیح الجامع الصغیر: حدیث، 1234)