نام و نسب اور کچھ فضائل
ابو شاہیننام و نسب اور کچھ فضائل:
ان کا پورا نام ہے: ابو عبداللہ حسین بن علی بن ابی طالب بن عبدالمطلب بن ہاشم۔ آپ نبی کریمﷺ کے نواسے، محبوب اور ان کی خوشبو تھے۔ حضرت حسین رضی اللہ عنہ آپﷺ کی صاحبزادی سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے فرزند ارجمند ہیں ۔ آپ 2 ہجری میں پیدا ہوئےاور دس محرم 1 ء ہجری کو سرزمین عراق میں کربلا کے مقام پر جامِ شہادت نوش فرما گئے۔
(سیر اعلام النبلاء: جلد، 2 صفحہ، 280۔ الاصابہ جلد، 1 صفحہ، 331 اور 332 )
سیّدنا حسین رضی اللہ عنہ کے فضائل و مناقب میں بہت ساری احادیث وارد ہوئی ہیں ، ان میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں :
1۔ یعلی عامری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ آنحضرتﷺکے ساتھ کھانے کی کسی دعوت میں شریک ہونے کے لیے نکلے۔ آپ مﷺ لوگوں کے پاس تشریف فرما تھے اور حسین رضی اللہ عنہ بچوں کے ساتھ کھیل رہے تھے، نبی کریمﷺ نے انہیں پکڑنے کا ارادہ کیا تو وہ اِدھر اُدھر بھاگنے لگے۔ نبی کریمﷺ بھی ان سے خوش طبعی کرنے لگے یہاں تک کہ انہیں پکڑ لیا۔ راوی کہتا ہے: آپﷺ نے اپنا ایک ہاتھ ان کی ٹھوڑی کے نیچے رکھا انہیں بوسہ دیا اور فرمایا:
’’حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں ، یا اللہ تو اس سے محبت کر جو حسین سے محبت کرتا ہے، حسین نواسوں میں سے ایک نواسہ ہے۔‘‘
(فضائل الصحابۃ امام احمد: جلد، 2 صفحہ، 772 اس کی سند حسن ہے )
2۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک عراقی نے ایسے محرم کے بارے میں سوال کیا جو احرام کی حالت میں مکھی مار ڈالے تو انہوں نے فرمایا: عراقی مکھی کے بارے میں سوال کرتے ہیں حالانکہ ان لوگوں نے نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کر ڈالا، جن کے بارے میں نبی کریمﷺ نے فرمایا تھا: ’’یہ دونوں (حسن و حسین رضی اللہ عنہما ) دنیا میں میری خوشبو ہیں ۔‘‘
(بخاری، رقم الحدیث: 3753 ۔)
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’حسن اور حسین رضی اللہ عنہما نوجوانانِ جنت کے سردار ہیں ۔‘‘
(سنن ترمذی جلد، 5 صفحہ، 656، رقم الحدیث: 37ء8۔ علامہ البانی رحمہ اللہ نے سلسلہ احادیث صحیحہ میں اسے صحیح کہا ہے: جلد، 2 صفحہ، 668)
حسنین کریمین رضی اللہ عنہما کے فضائل و مناقب میں اور بھی کئی احادیث وارد ہیں۔