Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

غیر مسلم کا مذہبی منتروں وغیرہ سے علاج کرنا


سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک شخص غیر مسلم ہے، وہ اپنے دھرم و مذہب کے اعتبار سے دیوی دیوتاؤں کے عمل کے ذریعہ پتھری کا علاج کرتا ہے، پتھری کے سینکڑوں مریض ہفتہ میں دو بار اتوار و منگل کو علاج کرانے جاتے ہیں، جس میں مسلم و غیر مسلم بھی ہوتے ہیں، بہت سے اہلِ علم طبقہ کو بھی دیکھا گیا کہ علاج کرا کے آئے اور بتایا کہ پتھری نکل گئی اور ہر آدمی دیکھتا ہے، نیز بہت سے لوگ شفا پانے کی شہادت بھی دیتے ہیں، آپریشن کی ضرورت نہیں پڑتی، نیز بہت سے پتھری کے مریض پرانے ہیں ضعیف بھی ہیں، شوگر کے بھی مریض ہیں، ڈاکٹر آپریشن کرانے سے بھی منع کر رہے ہیں کہ شوگر کی وجہ سے آپریشن کا زخم ٹھیک نہیں ہوتا۔ تو ایسی صورت میں اس غیر مسلم سے خصوصاً اہل ایمان کے لئے پتھری کا علاج کرانا درست ہے یا نہیں؟

جواب: حسب تحریر سوال چونکہ مذکورہ غیر مسلم ہندو دھرم اور دیوی دیوتاؤں کے عمل کے ذریعہ علاج کرتا ؟ ہے۔ لہذا کسی مسلمان کیلئے اس غیر مسلم سے کسی طرح علاج کرانا قطعاً جائز نہیں ہے، جو بھی علاج کرانا ہو کسی ماہر حکیم یا ڈاکٹر یا کسی مسلمان عامل سے کرایا جائے ۔

(کتاب النوازل : جلد، 16 صفحہ، 292)