Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

قبلہ کی تعیین میں غیر مسلم کے قول کا حکم


قبلہ کی تعیین میں غیر مسلم کے قول کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا قبلہ کی تعیین میں غیر مسلم کا قول معتبر ہو گا یا نہیں؟

جواب: اگر کوئی ایسی جگہ ہو جہاں یہ پتہ ہی نہ ہو کہ قبلہ کسی سمت میں ہے، یعنی مثلاً یہ معلوم نہ ہو کہ یہاں سے قبلہ مشرق کی جانب ہے یا مغرب کی۔ تو اگر کوئی غیر مسلم ایسی جگہ قبلہ کی سمت بتائے تو محض اس کی خبر کا اعتبار نہ ہو گا، جب تک کہ قرائن سے اس کی تصدیق نہ ہو جائے۔ اور اگر ایسی جگہ ہے جہاں اتنا تو معلوم ہے کہ قبلہ یہاں مثلاً جانب مغرب ہے مگر یہ معلوم نہیں کہ مغرب کدھر ہے تو مغرب کا رخ جاننے کیلئے کسی غیر مسلم سے بھی تحقیق کی جا سکتی ہے، اور محض رخ بتانے میں اس کی خبر معتبر ہو گی جبکہ اس کی سچائی کا غالب گمان ہو جائے ۔

(کتاب النوازل جلد 3، صفحہ 432)