Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

کیا عمرو بن الحمق رسولﷺ کے صحابی نہ تھے؟

  جعفر صادق

کیا عمرو بن الحمق رسولﷺ کے صحابی نہ تھے؟
الاسماءالرجال کے ماہر تمام ائمہ جنہوں نے اصحابِ رسولﷺ کے اسماء پر کتب لکھی ہیں ان کا اس پہ اتفاق ہیں کہ آپ نبی کریمﷺ کے صحبت یافتہ صحابی ہیں۔
امام ابونعیم الاصبہانیؒ المتوفی ۴۳۰ ہجری
امام ابونعیم الاصبہانیؒ نے اصحابِ رسولﷺ کے تعارف پہ کتاب لکھی جس کا نام معرفۃ الصحابہ رکھا اس کتاب میں امام ابو نعیم نے سیدنا عمرو بن الحمق رضی اللہ عنہ کا تذکرہ فرمایا اور نبی کریمﷺ سے ان کی نقل کردہ متعدد احادیث کو بھی بیان کیا جو اس بات کی دلیل ہے کہ سیدنا عمرو بن الحمق رضی اللہ عنہ نے نبی کریمﷺ کو دیکھنے کے علاوہ آپﷺ کی صحبت بھی حاصل کی
امام ابن عبدالبرالمالکیؒ
امام ابن عبد البر المالکیؒ اپنی کتاب جو انھوں نے اصحابؓ رسولﷺ کے حالات پہ لکھی (جس کا نام الاستعیاب فی المعرفۃ الاصحاب ہے) میں سیدنا عمرو بن الحمق رضی اللہ عنہ کا تذکرہ فرماتے ہوئے لکھتے ہیں کہ انھوں نے واقعہ حدیبیہ کے بعد ہجرت کی ( اسی قول کو امام ابن عبدالبرؒ صحیح قرار دیتے ہیں ) نبی کریم ﷺ کے صحابیؓ ہیں نبی کریم ﷺ کو دیکھا اور ان سے سماع کیا اور احادیث حفظ کیں جو ان کے صحابیؓ رسولﷺ ہونے کی پختہ دلیل ہے
امام ناقد حافظ ذهبيؒ المتوفی 748 ہجری
امام ناقد حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اپنی دو کتابوں میں سیدنا عمرو بن حمق رضی اللہ عنہ کا ذکر فرمایا
تاریخ الاسلام ووفیات والمشاھیر والاسلام میں سیدنا عمرو بن الحمق کا ذکر فرماتے ہوئے لکھتے ہیں سیدنا عمرو بن الحمقؓ کو نبی کریم ﷺ کی صحبت اور دیدار نصیب ہوا ہے
تجرید الاسما الصحابہؓ میں بھی سیدنا عمرو بن الحمقؓ کا ذکر فرمایا اور لکھتے ہیں کہ صلح حدیبیہ کے بعد ہجرت فرمائی اور نبی کریمﷺ کی صحبت حاصل کی اور نبی کریمﷺ سے احادیث بیان کیں
امام ناقد حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ
امام ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ اپنی کتاب الاصابہ فی تمیز الصحابہ میں (جو اصحابِ رسولﷺ کے حالات پہ لکھی ہے)میں سیدنا عمرو بن الحمق رضی اللہ عنہ کا تذکرہ اصحابِ رسولﷺ میں کیا ہے اور ان کے لئے نبی کریمﷺ کی دعا کو بھی نقل کیا ہے جو دلیل ہے اس بات کی کہ ان کو نبی کریمﷺ کی صحبت حاصل ہے اور نبی کریم ﷺ کے اصحابؓ میں ان کا شمار ہوتا ہے
اس کے علاوہ امام ابن الاثیر رحمہ اللہ نے بھی ان کا ذکر اپنی اسدالغابہ میں کیا ہے
مرفوع حدیث
اسیدنا عمروبن الحمق رضی اللہ عنہ کی مرفوع حدیث جو امام ابن ماجہ نے نقل کی ہے اس سند کو البانی نے صحیح کہا ہے
یہ تمام حوالاجات اس بات کی دلیل ہیں کہ سیدنا عمرو بن الحمق نبی کریمﷺ کے صحابی ہیں
الزامات
ان پہ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو شہید کرنے کا الزام جھوٹا ہے اس واقعہ کو نقل کرنے والے راوی اس قابل نہیں ہیں کہ ان کی جھوٹی روایت کو صحابی رسولﷺ کے خلاف قبول کرلیا جائے