سیلاب میں عورت بہہ کر آئی ہو تو کفن دفن اور نمازِ جنازہ کا حکم
سیلاب میں عورت بہہ کر آئی ہو تو کفن دفن اور نمازِ جنازہ کا حکم
سوال: سیلاب میں کوئی عورت بہہ کر آگئی ہو اور بدن پر کپڑے نہ ہوں اور ایسی کوئی علامت نہ ہو جس سے یہ معلوم ہو سکے کہ یہ مسلمان ہے یا غیر مسلم۔ تو اس کے کفن دفن کا کیا حکم ہے؟ نمازِ جنازہ پڑھی جائے یا نہیں؟
جواب: صورتِ مذکورہ میں جب مسلمان ہونے کی علامت نہ ہو تو مسنون طریقہ کی رعایت کئے بغیر اس کو نہلا کر کسی جگہ دفن کر دیا جائے۔ اور اگر کسی قرینہ سے دل گواہی دیتا ہو کہ مسلمان ہو گی تو نماز پڑھی جائے اور مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کر دیا جائے۔
(فتاویٰ رحیمیه جلد 7، صفحہ 34)