حضرت مولانا مفتی محمد عبدالسلام چاٹگامی رحمۃ اللہ کا فتویٰ شیعہ کے ساتھ اسلامی تعلقات رکھنے اور نکاح کرنے کا حکم
حضرت مولانا مفتی محمد عبدالسلام چاٹگامیؒ کا فتویٰ
(1) سابق رںٔیس دارالافتاء، جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی
(2) استادِ حدیث و فقہ جامعہ اہلیہ دارالعلوم مُعین الاسلام ھاٹھزاری چاٹگام بنگلہ دیش
سوال: شیعہ لوگ مرتد ہیں یا کافر؟ ان کے عقائد کیا ہیں؟ ان کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: شیعہ اثناء عشریہ روافض اور امامیہ کافر اور مرتد ہیں کیونکہ یہ لوگ قرآن کریم کو نہیں مانتے، قرآن کو چالیس پارے مانتے ہیں، جو کہ انکے عقیدے کے مطابق امام غاںٔب کے پاس ہے۔ وہ امام کو معصوم مانتے ہیں، خواہ تمام کباںٔر اور منکرات کے ارتکاب کرے۔ وہ مساجد میں پانچ وقت نمازیں ادا نہیں کرتے، بلکہ کچھ نماز ادا کرتے ہیں وہ بھی مساجد میں نہیں بلکہ امام بارگاہوں میں ادا کرتے ہیں۔ وہ متعہ یعنی چند روز کیلئے معمولی چیز دے کر گواہوں کے بغیر یا انکے آپس کے گواہوں کی موجودگی میں نکاح کر لیتے ہیں۔ ان سے چند دن یا چند ماہ وطی کرنے کے بعد چھوڑ دیتے ہیں۔ یہ سارے کباںٔر اور منکرات میں ان میں پائے جاتے ہیں۔ اس لئے بھی یہ کافر ہیں۔
حضرت مولانا شاہ عبدالزیزؒ نے تحفہ اثناء عشریہ میں اس پر تفصیلی بحث کی ہے۔ اور ہمارے زمانے میں حضرت مولانا منظور نعمانیؒ نے خمینیت اور سبعہ رافضیہ پر مشہور فتویٰ لکھا ہے جو پاکستان سے چھپ چکا ہے، اس میں تمام دلائل اور قرآن و حدیث کے حوالے ہیں۔ اسی طرح جو بھی اسلام یا اسلام کو لانے والے نبی کریمﷺ کا انکار کرے گا وہ بھی مرتد اور اسلامی حکومت کے نزدیک واجب القتل اور مہدورالدم ہےـ
کیونکہ فتح مکہ کے روز رسول اللّٰہﷺ نے صحابہ کرام رضوان اللّٰہ علیہم اجمعین کو حکم دیا کہ مرتدین جیسے عبداللہ بن خطل مرتد ہو کر بھاگ چکا تھا، جس کو جہاں ملے قتل کر دے، پھر کعبہ معظّمہ کے پردے کے اندر اسکو قتل کیا گیا۔ عبداللّٰہ بن ابی اسرح کو بھی ارتداد کی بناء پر جہاں ملے قتل کر دینے کا حکم دیا گیا تھا، مگر اسکو اپنے رضائی بھائی کے پناہ لینے اور توبہ کرنے اور تجدیدِ ایمان کے بناء پر معاف کیا گیا۔
معلوم ہوا کہ قرآن و حدیث اور اجماع کے تحت مرتد اور منکرِ اسلام، واجب القتل مہدورالدم ہیں، قابلِ سزا اور قابلِ مواخذہ ہیں۔ اور ایسے لوگوں کو جو مسلمان سمجھے وہ بھی کافر اور مرتد ہیں وہ بھی واجب القتل ہے اسلامی حکومت کا امام ان کو قتل کرے گا۔
سیدنا علیؓ نے بعض مرتدوں کو آگ میں جلا دیا تھا جیسا کہ ابو داؤد شریف میں ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے یہاں اسلامی حکومت قاںٔم نہ ہونے اور اسلامی قوانین نافذ نہ ہونے کی بناء پر یہ سب پورے ملک میں دندناتے پھر رہے ہیں، اللہ تعالیٰ جل شانہ ہی انکو سزا دے گا چھوڑے گا نہیں، جس وقت وہ پکڑے گا انکا پکڑ بہت سخت ہو گا اِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِیْدٌ
اب مسلمانوں کے لئے ضروری ہے کہ ان کافروں سے دیگر کافروں کی طرح تعلقات رکھیں اور اسلامی تعلقات نہ رکھیں۔اگر غلطی سے کر لیا ہے تو فوراً توڑ دیں ورنہ ایمان بچانا مشکل ہے۔
(آپ کے سوالات اور اُن کا حل: جلد، 3 صفحہ، 438)