شیعوں پر زندیق اور مرتدین کے احکام لاگو ہوتے ہیں
اور اسی طرح وہ لوگ بھی زندیق ہیں جو کہتے ہیں کہ سیدنا صدیقِ اکبرؓ و سیدنا فاروق اعظمؓ اہلِ جنت (یعنی مؤمنین صادقین) میں سےنہیں ہیں (بلکہ معاذ اللہ منافق اور جہنمی ہیں) جبکہ واقعہ یہ ہے کہ وہ احادیثِ رسولﷺ سے تواتر کے ساتھ ثابت ہے جن میں ان دونوں حضراتؓ کے جنتی ہونے کی بشارت (اور مؤمن صادق ہونے کے شہادت) دی گئی ہےـ
یا جو یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ خاتون خاتم النبوۃ اور خاتم النبیین ہیں لیکن اس کا مطلب اور مقتضیٰ بس یہ ہےکہ آپﷺ کے بعد کسی کو نبی نہ کہا جائے گا لیکن نبوت کی جو حقیقت ہے یعنی کسی انسان کا اللہ تعالیٰ جل شانہ کی طرف سے مخلوق کی ہدایت کے لئے مبعوث اور نامزد ہونا اور گناہوں سے رائے میں غلطی اور اس پر قائم رہنے سے معصوم و محفوظ اور اس کا مفترض الطاعتہ ہونا، تو یہ سب ہمارے اماموں کو حاصل ہےـ تو ایسے عقائد اور خیالات رکھنے والے زندیق ہیں۔ اور جمہور و متاخرین حنفیہ اور شافعیہ کا اس پر اتفاق ہے کہ (اگر اسلامی حکومت ہو تو اسلامی قانون میں مرتدین کی طرح) یہ لوگ سزائے موت کے مستحق ہیں۔
(جواہر الفتاویٰ: جلد، 1 صفحہ، 297)