شرعی احکام کے منکر کی نمازِ جنازہ اور تدفین اور اُن سے معاملات کرنے کا حکم
شرعی احکام کے منکر کی نمازِ جنازہ اور تدفین اور اُن سے معاملات کرنے کا حکم
سوال: کچھ لوگ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن وہ نماز نہیں پڑھتے، نہ اکیلے نہ جماعت کے ساتھ، معلوم نہیں کہ روزے رکھتے ہیں یا نہیں، زکوٰۃ نہیں دیتے۔ وہ کہتے ہیں ہم لوگ حکومت کو جو ٹیکس دیتے ہیں یہی زکوٰۃ ہے، الگ زکوٰۃ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔اس کے علاؤہ اسلام کی بہت ساری چیزوں کے منکر ہیں۔
سوال یہ ہے کہ ایسے لوگ ازروئے قرآن و سُنّت مسلمان ہیں یا نہیں؟ اگر مر جاویں تو ان کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں؟ ایسے لوگوں کو مسلمانوں کے مقبرہ میں دفنایا جائے گا یا نہیں؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں جو لوگ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں اور وہ نماز نہیں پڑھتے، نہ اس کو ضروری سمجھتے ہیں، زکوٰۃ کے منکر ہیں، ٹیکس کو زکوٰۃ اور زکوٰۃ کو ٹیکس قرار دیتے ہیں۔ ایسے لوگ مرتد ہیں، منافق ہیں، مسلمانوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ایسے لوگوں کو اولاً سمجھایا جائے، اگر سمجھ جائیں تو بہتر ہے، لیکن اگر اپنے افعال و اعمال سے باز نہیں آتے، نماز اور زکوٰۃ وغیرہ امور کا نہ اقرار کرتے ہیں نہ ہی انہیں فرائض مانتے ہیں۔ یہ لوگ بےایمان اور کافر ہیں۔ اسلامی حکومت قائم ہوتی تو ان کو ارتداد کی سزا دی جاتی، قتل کیا جاتا لقولہ علیہ الصلوۃ والسلام: من بدل دینہ فاقتلوہ:
اب جب کہ اسلامی حکومت نہیں ہے، ان کو رِدّت کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ ان کی گمراہی اور ارتداد کے حال کو لوگوں کے سامنے بیان کیا جاوے تا کہ لوگوں کو دھوکہ نہ دے سکیں۔ اور ان سے نکاح، بیاہ، شادی اور دوسرے اسلامی معاملات نہ کئے جائیں۔
(آپ کے سوالات اور ان کا حل جلد 3، صفحہ 72)