تحریفِ قرآن کا عقیدہ رکھنے والے جیّد شیعہ علماء
مولانا اللہ یار خاںتحریفِ قرآن کا عقیدہ رکھنے والے جیّد شیعہ علماء
علی بن ابراہیم القمی شیخ کلینی مفسر مصنف تفسیر قمی
محمد بن یعقوب کلینی ثقتہ الاسلام محدّث مصنف اصول كافى
سید محسن کاظمی محدّث شرح الوافيہ
علّامہ باقر مجلسی ، مراة العقول
محمد بن الحسن الصفار ثقتہ الجلیل البصائر
محمد بن ابراہیم نعمانی کلینی کتاب غبتہ
سعد بن عبداللہ قمی ثقتہ الجلیل ناسخ ومنسوخ
علی بن احمد کوفی بدعتہ المحدثہ
محمد بن مسعود عیاشی شیخ جلیل مفسر تفسیر عیاشی
فرات بم ابراہیم کوفی
محمد بن عباس ماہیار متکلم
ابو سہیل اسمعیل بن علی نوبخت کتب کثیرہ
اسحاق کاتب جس نے امام مہدی کو دیکھا ہے
انیس الطائفہ ابوالقاسم حسین بن روح سفیرثالث
حاجب بن یشب بن سراج
شیخ جلیل فضل بن سراج
محمد بن حسن شیبانی مصنف تفسیر نہج البیان فی معانی القرآن
احمد بن محمد بن خالد برقی کتاب محاسن
(محقق طوسی نے اپنی کتاب فہرست اور کشی نے ریال میں ان کی کتابوں میں سے کتاب تحریف قرآن کو شمار کیا ہے)
ثقہ محمد بن خالد
شیخ ثقہ علی بن حسن بن فضال جس سی کوئی غلطی علم حدیث میں ظاہر نہیں ہوئی
محمد بن حسن الصیرفی
احمد بن محمد سیار
شیخ حسن بن سلیمان تلمیذ شہید
ابوطاہرعبدالواحد بن عمر قمی بن علی بن شہرآشوب
شیخ احمد بن ابی طالب طبرسی
مولوی صالح محمد
فاضل سیّد علی خان
مولوی محمد مہدی تراتی
استاد اکبر بہبہانی
محقق کاظمی
شیخ ابوالحسن شریف
شیخ علی بن محمد المقابی
سید جلیل علی طاؤس
شیخ الاعظم محمد بن محمد بن نعمان مفید
آخر میں علامہ نوری طبرسی لکھتے ہیں:-
وھو مذھب جمهورالمحدثين الذين عثرنا على كلملتهم
"یہ جمہور محدثین کا مذہب ہے جن کی باتیں ہم۔تک پہنچتی ہیں ۔"
اس فہرست کے بعدعلّامہ نوری نے اسی کتاب کے صفحہ نمبر31 اور پھر صفحہ نمبر337 پر مزید شیعہ علماء کر نام درج کئے جو تحریف قرآن کے قائل تھے پھر لکھتے ہیں:-
ان ناقلها فى الكتب المعتبرة ثقتہ الاسلام الكلينى وشيخه على بن ابراہیم تلمیذہ النعمانی والکشی و شیخہ العیاشی والصفا و فرات بن ابراہیم وشیح الطبرسی صاحب الاحتجاج و بن ابن شهر آشوب والثقتہ النقة محمد العباس الماھیار واضرابهم۔
وھو لاءجل من ان یتھم فیھم سوء العقیدة و ضعف فی المذھب وفتور فی الدین وعلیہم تدور رحی اثار الائمتہ الاطھار بل محمدّث یشرب من انائهم دای فقیه کم ینزل رحله بفنائھم وای مفسر غیرذی رای استغنی عن اقتطاب جنائھم
"تحریفِ قرآن کی روایات معتبر کتب میں نقل کرنے والے ثقتہ الاسلام کلینی،ان کے استاد علی بن ابراہیم اور ان کے شاگرد نعمانی کلینی اور کشی اور ان کے شیخ عیاشی اور الصفار اور فرات بن ابراہیم اور شیخ طبرسی مصنف احتجاج اور ابن شہر آشوب اور محمد بن عباس الماہیار اور اسی پائے کے ۔
یہ جلیل فضلائے شیعہ اس بات دے بہت بلند رہیں کہ ان کے مذھب یا عقیدہ کے متعلق بدظنی کی جائے۔یا ان کے دین کے فتور کا گمان کیا جائے۔یہی وہ لوگ ہیں جن کے گرد ائمہ کی احادیث اور روایات کی چکی گھومتی ہے کوئی شیعہ محدث نہیں جس سے ان کے علمی برتن سے نہ پیا ہو کوئی شیعہ فقیہہ نہیں جس نے اپنی سواری ان کے دروازے پر نہ بٹھائی ہو۔ کوئی شیعہ مفسر ایسا نہیں جو ان کے باغ سے پھل کھانے سے مستغنی ہو۔
علامہ طبرسی نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کی تحریف قرآن کا عقیدہ ان فضلاء شیعہ کا ہے جو شیعہ تفسیر۔ حدیث اور فقہ بلکہ پورے دین شیعہ کا مصدر مرکز اورملجا ماویٰ ہیں۔ لہذا کوئی شیعہ تقیہ کے بہانے سے بھی تحریف قرآن کا انکار نہیں کر سکتا کیونکہ ایسا کرنے سے اس پوری جماعت کو کافر قرار دینا پڑتا ہے ۔