مرتد کے ساتھ تعلقات کا حکم
مرتد کے ساتھ تعلقات کا حکم
ایک کافر تو وہ ہے جس کا کفر علانیہ ہو، اور اسلام سے مکمل برأت کا اظہار کرتا ہو، اور دوسرا کافر وہ ہے جو اسلام کے مسلمہ اُصولوں اور قطعی عقائد میں اپنے نظریات کے مطابق تحریف کرکے حلقہ کفر میں داخل ہو کر پھر بھی مسلمان ہونے کا دعویٰ کرے۔
اسلام میں پہلی قسم کے کافروں کے ساتھ تعلق معاملات کے درجہ میں رکھنے کی گنجائش ہے۔ لیکن دوسری قسم کے شریعت کی اصطلاح میں مرتد اور زندیق ہیں۔ مسلمانوں کے لئے اس دوسری قسم کے کافروں کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات رکھنا شریعت کی رو سے جائز نہیں۔ کیونکہ ایسے لوگ باغی کے حکم میں ہیں، جس وجہ سے ان کے احکام دوسرے کافروں سے مختلف ہیں۔
(فتاویٰ عثمانیه جلد 10، صفحہ 381)