غیر مسلم کی دعوت قبول کرنا
سوال: میں غیر مسلم ملک میں نوکر ہوں۔ وہاں میرے ساتھیوں میں سے ایک مجوسی شخص بھی ہے۔ کیا میں ان کی دعوت قبول کر سکتا ہوں؟
جواب: اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمان کے لئے غیر مسلموں سے رواداری، ہمدردی اور احسان کا سلوک کرنا جائز ہے، لیکن ان سے ایسی گہری دوستی اور اختلاط جس میں اسلام کے امتیازی نشانات متاثر ہو جائیں شریعت اس کی اجازت نہیں دیتی۔
صورتِ مسئولہ کے مطابق اگر ساتھی غیر مسلم ہو تو اس کے ساتھ گہری دوستی اور اس کو راز دار بنانا جائز نہیں، البتہ ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کی دعوت قبول کرنا جائز ہے۔ البتہ یہ یاد رہے کہ مجوسی کے ہاتھ کا ذبح کیا ہوا جانور حرام ہے فتاوىٰ هنديه میں ہے کہ مجوسیوں کا کھانا کھانے میں مضائقہ نہیں، سوائے ذبیحہ کے کیونکہ ان کا ذبح کیا ہوا جانور حرام ہے۔
(فتاویٰ عثمانیه: جلد، 10 صفحہ، 24)