Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

مقروض غیر مسلم کو زکوٰۃ دینا


مقروض غیر مسلم کو زکوٰۃ دینا

سوال: ہمارے گاؤں کے ہسپتال میں ایک غیر مسلم خاکروب میرا مقروض ہے، وہ غربت اور مفلسی کی وجہ سے میرا قرضہ نہیں اُتار سکتا۔ میں اس کو زکوٰۃ کی رقم دینا چاہتا ہوں، تا کہ یہ شخص اس رقم کا مالک بن کر مجھے اپنا قرضہ واپس کر دے۔ کیا شریعت کی رو سے غیر مسلم کو زکوٰۃ کی رقم دے کر اس سے قرضہ وصول کیا جا سکتا ہے؟ 

جواب: جس آدمی کو شریعت نے زکوٰۃ دینے کا مستحق قرار دیا ہے، دوسری شرائط کے ساتھ ساتھ اس کا مسلمان ہونا بھی ضروری ہے۔ اس لئے غیر مسلم کو زکوٰۃ کی رقم دینے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہو گی۔ 

صورتِ محررہ میں چونکہ مقروض شخص ایک غیر مسلم ہے اور غیر مسلم کو زکوٰۃ کی رقم دینا شرعاً جائز نہیں۔ اس لئے مذکورہ شخص کو زکوٰۃ دینے سے ذمہ فارغ نہیں ہو گا۔

 على ذٰلك ولا يجوز ان يدفع الزكوٰة الى ذمى لقوله عليه السلام لمعاذؓ خذها من اغنيائهم وردها فی فقرائهم (ويدفع اليه ما سوى ذٰلك من الصدقة). 

ترجمه: ذمی کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں۔ آپﷺ کے اس فرمان کی وجہ سے جو آپﷺ نے سیدنا معاذؓ کو ارشاد فرمایا تھا کہ ان کے اغنیاء سے زکوٰۃ لے کر ان کے فقراء کو دے دو جبکہ ان کو زکوٰۃ کے علاؤہ رقم دی جا سکتی ہے۔ 

(فتاوىٰ عثمانیه جلد 4، صفحہ 83)