Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

قربانی میں کافر یا مرتد کے شرکت کا حکم


قربانی کے شرکاء میں سے تمام شرکاء کا مسلمان ہونا ضروری ہے۔ لہٰذا کسی ایک شرکاء کے کافر مرتد ہونے کی صورت میں باقی شرکاء کی قربانی درست نہیں ہوتی۔ چاہے اس کا علم پہلے ہو یا بعد میں ہو جائے۔

فتاویٰ ہندیہ میں ہے کہ اگر شرکاء میں کوئی ایک ذمی ہو، چاہے اہلِ کتاب میں سے ہو یا ان کے علاؤہ کوئی ہو، اور اس کا ارادہ گوشت کا ہو یا اپنے دین میں عبادت کے ارادے سے شامل ہوا ہو، تو بقیہ شرکاء کی قربانی جائز نہیں ہو گی۔ کیونکہ کافر سے ثواب متحقق نہیں ہوتا۔

(فتاویٰ عثمانیه: جلد 8 صفحہ 335)