Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

حدیث شک فی امامت علی

  مولانا ثناء اللہ شجاع آبادی

حدیث شک فی امامت علی

شیخ الطائفہ ابوجعفر طوسی کی کتاب ”مسائل البلدان میں پوری سند کے ساتھ حضرت سلمان فارسی اور امیر المومنین رضی اللہ عنہما کا ایک مکالمہ نقل کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ حضرت ایوب علیہ السلام کے ابتلا ء کا سبب یہ تھا کہ انہوں نے ولایت علی“ میں شک کیا تھا، روایت کا درج ذیل حصہ ملاحظہ فرمایئے:

فقال أمير المومنين عليه السلام: أتدري ما قصة ايوب وسبب تغير نعمة الله عليه؟ قال: الله اعلم وانت یا امیرالمومنین. قال: لما كان عند الانبعاث للنطق شک ایوب في ملکی فقال: هذا خطب جلیل و امر جسيم، قال الله عزوجل : یا ایوب! أتشك في صورة

أقمته أنا؟ اني ابتليت ادم بالبلاء فوهبته لہ وصفحت عنه بالتسليم عليه بأمرة المؤمنين وأنت تقول: خطب جليل وأمر جسیم؟ فوعزتی الأذيقنك من عذابی أو تتوب الى بالطاعة لأمير المومنین. ثم أدركته السعادة بي، یعني أنه تاب وأذعن بالطاعة لأمير المومنین عليه السلام و علی ذريته الطيبين عليهم السلام.  (بحارالانوار: 293/26)

امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا: کیا تجھے معلوم ہے کہ قصہ ایوب کیسے پیش آیا؟ اور ان سے اللہ کی نعمتیں چھینے کا کیا سبب بنا؟ سلمانؓ نے کہا: اے امیرالمومنین ! اللہ جانتا ہے یا آپ کو معلوم ہے۔ فرمایا کہ جب الله تعالی نے میری امامت ان کے سامنے پیش کر کے ان سے اقرار لیا تو ایوب کو میری امامت میں شک ہوا اور کہنے لگے تو بڑی بات ہے اور بڑا بھاری معاملہ ہے۔ اللہ عزوجل نے فرمایا کہ: اے ایوب! تو اس شخصیت میں شک کرتا ہے جس کو میں نے خود مقرر کیاہے؟ اسی بناء پرتو میں نے آدم کو ابتلاء میں ڈالا ۔ پھر امیر المومنین کی امارت تسلیم کر لینے کے صلے میں اس پر عنایات کیں اور اس کو معاف کر دیا۔ اور تو کہتا ہے کہ یہ بڑی بات اور بھاری معاملہ ہے؟ مجھے اپنی عزت کی قسم میں تجھے اپنا عذاب چکھا کر رہوں گا یہاں تک کہ تو توبہ تائب ہوکر امیر المومنین کی اطاعت کا اقرار نہ کرلے۔

پھر میرے طفیل ان کو یہ سعادت نصیب ہوئی، یعنی انہوں نے توبہ کی اور امیر المومنین علیہ السلام اور ان کی پاکیزه اولاد علیہم السلام کی اطاعت کا اقرار کرلیا۔