شیعہ کے ساتھ تعلقات رکھنے اور ان کو سلام کرنے کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بدعتی کو سلام کرنا یا اس کے ساتھ خندہ پیشانی سے ملنا یا اس کی عزت و تکریم کرنا جائز ہے کہ نہیں؟ معاشرے میں ہم دیکھتے ہیں کہ علماء کرام بدعتی لوگوں کو سلام بھی کرتے ہیں، جبکہ فقہاء کرام تو بدعتی لوگوں کے ساتھ تعلق قائم رکھنے کو سختی سے منع کرتے ہیں۔
جواب: دراصل پاک و ہند میں بدعت کے ہزاروں اقسام رائج ہیں، ہر طرح کی بدعت اگرچہ گناہ ہے، غلط ہے علماء کرام کی ذمہ داری ہیں کہ بدعات کو بیان کریں، لیکن فقہاء کرام کی اصطلاح میں بدعتی سے مراد اعتقادی بدعتی ہوتے ہیں جو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو برا بھلا کہتے ہیں، قرآن کریم کے تحریف کے قائل ہیں، سیدنا عاںٔشہ صدیقہؓ پر تہمت باندھتے ہیں، اسی طرح دیگر غلط عقائد کے لوگ جو اہلِ سنت والجماعت سے ہٹ کر باطل فرقے ہیں چونکہ ایسے بدعتی کے ساتھ نشست و برخاست رکھنا، قریبی تعلق قائم کرنا اپنے ایمان کے لئے خطرہ کا باعث ہے، اس لئے ایسے لوگوں سے دور رہنے کا حکم ہیں، سلام میں پہل کرنا منع ہے وغیرہ۔
(فتاویٰ عباد الرحمٰن: جلد 13، صفحہ 202)