دھوکہ نمبر 13
شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒدھوکہ نمبر 13
کہتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیق ، عمر فاروق اور عثمان غنی رضی اللّٰه عنہم نے قرآن میں تحریف کر کے ان آیات اور سورتوں کو قرآن مجید سے خارج کر دیا جن میں اہل بیت کے فضائل و احکام تھے۔ جن میں ان کی اتباع کا حکم دیا گیا اور ان کی مخالفت سے روکا گیا تھا اور ان کی محبت کو واجب قرار دیا گیا تھا۔ یا جن میں اہل بیت کے دشمنوں کے نام اور ان پر لعن طعن کا بیان تھا، یہ سب کچھ چونکہ ان خلفائے ثلاثہ (رضوان اللّٰه علیہم) پر شاق تھا، اور ان کی تعریف سے ان کو حسد ہوا لہٰذا انہوں نے قرآن کو ان سب سے پاک کر دیا۔ ان تحریف شدہ حصوں میں سے ایک وہ ٹکڑا تھا جو سورہ الم نشرح کا جز تھا یعنی "وجَعَلْنَا عَلَیا صَهْرَكَ " اور ہم نے علی کو تمہارا داماد بنایا ہے۔( ذرا دیانت تو دیکھئے کہ دو بیٹیوں کے داماد کا ذکر ہی نہیں کیا ۔) اس طرح ایک لمبی سورت "الولایت" نامی بھی ساقط کر دی گئی جو فضائل اہل بیت اور ائمہ سے پر تھی۔
شیعوں کے اس الزام کو باطل ٹھہرانے کا زمہ تو خود اللّٰه تعالیٰ نے یہ فرما کر لے لیا إِنَّا نحن نزلنا الذکر وَإِنَّا لَه لحافِظُون ہم ہی نے قرآن اتارا اور ہم ہی اس کی حفاظت کے زمہ دار ہیں۔
تو جس کتاب و ذکر کی حفاظت کا خود اللّٰه تعالیٰ زمہ دار ہو ، بشر کی کیا طاقت کہ اس میں کمی یا زیادتی کر سکے۔ یا اس کا خیال دل میں لا سکے ہاں اگر خلفاء ثلاثہ رضوان اللّٰه علیہم اجمعین کے اقتدار کو (نعوذ باللّٰہ) اقتدار الٰہی سے بڑھ کر مانیں یا ان حضرات کو کارخانہ الٰہی کا شریک غالب تسلیم کر لیں تو کچھ بات بن سکتی ہے، مگر پھر ان حضرات کی توہین و تحقیر کے مذہبی غبارہ میں ہوا کہاں رہے گی۔