Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

دھوکہ نمبر 16

  شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ

دھوکہ نمبر 16

یہ ہے کہ انکے علماء نے تقیہ کا لبادہ اوڑھ کر اپنے آپ کو اہل سنت کے محدثین ظاہر کیا اور علم حدیث کے قابل اعتبار محدثین اہل سنت سے علم حدیث حاصل کرنے میں مشغول ہو گئے اور صحیح اسناد یاد اور حفظ کیں ۔ ظاہری زہد و تقویٰ سے اپنے آپ کو آراستہ و پیراستہ کیا ۔ انکی اس ظاہری حالت سے اہل سنت کے طلبائے حدیث نے بھی دھوکہ کھایا اور انکی شاگردگی کو قابل اعتماد سمجھا اور ان سے علم حدیث پڑھا۔

اہل علم میں اعتماد پیدا کرنے کے بعد انہوں نے یہ حرکت کرنا شروع کی کہ صحیح اور حسن احادیث کی روایت کے ساتھ ساتھ اپنے مذہب کی گھڑی ہوئی احادیث بھی خلط ملط کر دیں ۔ عوام تو کیا خواص تک اس دھوکہ اور فریب کے شکار ہوئے اس لئے کہ احادیث صحیحہ و موضوعہ میں تمیز کی صورت رواة حدیث ہیں اور جب اس چالبازی کی وجہ سے اچھے اور برے راوی مل جل گئے۔ تو اب تمیز کی کوئی صورت نہ رہی لیکن اللّٰه تعالٰی کا فضل اہل سنت کے شامل تھا اور ان مکاروں کے کید و فریب کا پردہ چاک کرنا منظور تھا لہٰذا فن رجال کے ماہرین اس طرف متوجہ ہوئے تحقیق و تفتیش میں لگے اور بالآخر اس دھوکے کا پتہ چلا اور پورے طور پر اس سے آگاہ ہو گئے۔

جب دھوکہ اور فریب کھلا اور معاملہ طشت و ازبام ہوا تو اس گروہ کے کچھ لوگوں نے تو حدیثیں گھڑنے اور وضع کرنے کا صاف صاف اقرار کر لیا اور بعض دوسروں نے گو زبان سے اقرار نہیں کیا مگر کچھ اور قرائن و علامات نے ان کی سازش اور فریب دہی کا راز کھولا۔

چنانچہ اب تک ان کی معجمون اور مصنفات میں یہی احادیث مشہور و معروف ہیں اور اکثر شیعہ اور تفضیلیہ دلیل میں انہیں موضوع اور گھڑی ہوئی "احادیث " کو پیش کرتے اور انہیں کا سہارہ لیتے ہیں۔

ان میں جابر جعفی وہ پہلا شخص ہے جو اس دھوکہ اور فریب کا صحیح معنوں میں موجد ہے اس لیے بعد تحقیق حال امام بخاری اور مسلم نے احتیاطاً اس کی تمام مرویات کو درجہ اعتبار و اعتماد سے گرا کر نظر انداز کر دیا۔ ترمذی و ابوداؤد اور نسائی نے اس کی روایات کو متابعات و شواہد کے طور پر تو قبول کیا ہے (یعنی دوسری صحیح احادیث کی تائید مل جانے پر) ورنہ جو روایت وہ تنہا بیان کرتا ہے اس کو رد کر دیا اور ناقابل اعتماد و قبول ٹھہرایا ۔

اور ان کا دوسرا شخص ابو القاسم سعد بن عبد اللّٰہ بن ابی خلف اشعری قمی ہے ۔ وہ عیاری و چالاکی میں خوب چاق و چوبند اور سب سے آگے ہے۔ بعض نا واقف اہل سنت بھی اس کو اسی اختلاط اسناد کی وجہ سے اپنے معتبر رجال اسناد میں سے سمجھتے ہیں، مگر نجاشی نے جو شیعہ رجال اسناد کو پرکھنے میں ماہر ہے، اس کو اپنے فرقہ کا فقیہ و سرگردہ قرار دیا ہے ۔