دھوکہ نمبر 19
شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒدھوکہ نمبر 19
یہ کہتے ہیں کہ اہل سنت کے معتبر رجال اسناد پر نظر رکھتے ہیں ان میں سے کسی کا نام یا لقب ان کے رجال میں سے کسی سے ملتا جلتا ہوتا ہے ۔ تو اس کی حدیث اور روایت کو اسی کی سند سے منسوب کر دیتے ہیں۔ اب چونکہ دونوں کا نام و لقب ایک ہوتا ہے اس لئے تمیز مشکل ہو جاتی ہے اور نا واقف سنی ان کے راوی کو اپنا معتبر راوی سمجھنے کے دھوکے کے میں آجاتے ہیں اور اس کی روایت پر اعتماد کر بیٹھتے ہیں، مثلاً سدی کے نام سے دو راوی ہیں سدی کبیر۔ سدی صغیر ۔ اول اہل سنت کے معتبر راوی ہیں اور دوسرا کذاب۔ روایتیں گھڑنے والا خاص متعصب شیعہ۔
یا مثلاً ابن قتیبہ کہ اس نام کے بھی دو راوی ہیں ۔ ایک ابراہیم بن قتیبہ جو کٹر شیعہ ہے۔ دوسرا عبد ﷲ ابن مسلم قتیبہ جو اہل سنت میں سے ہیں اور کتاب المعارف انہیں کی تصنیف ہے ۔ ڈھیٹ بین ملاحظہ ہو کہ اس مذکورہ بالا رافضی نے بھی ایک کتاب لکھی اور اس کا نام بھی کتاب المعارف ہی رکھا ہے۔ تا کہ دونوں کتابوں میں اشتباء پیدا ہو جائے۔