Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام

غیر مسلموں کو ان کے مذہبی تہوار پر مبارکباد اور ہدایا دینا بڑا گناہ ہے


سوال: غیر مسلموں کو اُن کے مذہبی تہوار پر مبارکباد اور ہدایا دینا کیسا ہے؟ نیز بعض عیسائی طلباء ہمارے ساتھ یونیورسٹی میں پڑھتے ہیں، ہمارا اُن سے تعلق رکھنا، ہنسنا، کھیلنا اور دوستوں کی طرح رہنا کیسا ہے؟

جواب: غیر مسلموں کو اُن کے مذہبی تہوار پر مبارک باد دینا اور ہدایا دینا محبت اور مودّت کی علامت ہے، گویا اُن کے مذہبی شعار اور تہوار میں شریک ہونا ہے جو کہ شرعاً ممنوع اور ناجائز ہے۔ اگر اُن کے شعار اور ایام کی تعظیم کرتے ہوئے کوئی ہدیہ وغیرہ دے تو مؤجبِ کفر ہے، اگر کسی نے ایسی حرکت کی ہے تو اس پر توبہ لازم ہے تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح بھی کرے۔ نیز اپنے ساتھ پڑھنے والے غیر مسلم طلباء کے ساتھ قلبی تعلق رکھنا اور دوستوں کی طرح رہنا جائز نہیں البتہ رسمی تعلق (صرف ضرورت کی حد تک) جائز ہے، ہاں اچھے کردار اور عمدہ اخلاق سے پیش آنا شریعت کے منافی نہیں ہے بلکہ مطلوب اور پسندیدہ ہے۔

لسافی قوله تعالیٰ:يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوا الۡيَهُوۡدَ وَالنَّصٰرٰۤى اَوۡلِيَآءَ ولما فی قوله تعالیٰ:يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوۡا عَدُوِّىۡ وَعَدُوَّكُمۡ اَوۡلِيَآءَ: ولما فی المشکوٰۃ المصابیح: المرء مع من احب: وفی التخییر: واتفق مشاںٔخنا ان من رای امر الکفار حسنا فھو کافر۔الخ :ولما فی مجمع الانھر:ویکفر بخروجه الی نیروز المجسوس والموافقة معھم فیما یفعلونه فی ذلک الیوم و بشراںٔه یوم نیروز شیا لم یشتریه قبل ذلک تعظیما للنیروز لا للاکل والشرب و باھداںٔه ذلک الیوم للمشرکین، ولو بیضة تعظیما لذلک الیوم ولما فی شرح کتاب الفقه الاکبرومن اشتری یوم النیروز شیںٔا ولم یکن یشتریه قبل ذلک اراد به تعظیم النیروز کفرای لانه عظم عیدالکفرۃ، الخ۔ومن اھدی یوم النوروز الی انسان شیا وارد تعظیم النوروز کفر

(فتاویٰ عباد الرحمٰن: جلد 7، صفحہ 202)