غیر مسلم کے ہاں نوکری کا حکم
غیر مسلم کے ہاں نوکری کا حکم
سوال: زید ایک شخص کی خدمت کرتا تھا، بعد میں پتہ چلا کہ وہ عیسائی ہے۔ اب زید اس کی خدمت جاری رکھے یا چھوڑے؟ واضح رہے کہ زید چوکیداری کرتا تھا اور کبھی بازار سے سودا وغیرہ لاتا تھا۔
جواب: کسی غیر مسلم کے ہاں ایسی نوکری کرنا جس میں اپنے نفس کی تذلیل ہو یا کسی خلافِ شرع کام کا ارتکاب لازم آئے جائز نہیں ہے۔ مسںٔولہ صورت میں چونکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے، اس لئے ایسی نوکری جائز ہے، لیکن غیر مسلم کے تحت نوکری کرتے ہوئے ماحول سے متأثر ہونے کا قویٰ اندیشہ ہے، اس لئے کسی دیندار مسلمان کے ہاں مناسب نوکری کیلئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے تاکہ نیک ماحول ملے۔
(فتاویٰ عباد الرحمٰن جلد 7، صفحہ 211)