Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

دھوکہ نمبر 30

  شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ

دھوکہ نمبر 30

ان کے علماء مذاہب اربعہ کو باطل ٹھہرانے میں ایک اور گہری چال چلتے ہیں وہ یہ کہ ایک مذہب کو تو اشاروں کنایوں اور پردہ و آڑ میں رد کرتے ہیں اور باقی تین کو کھلم کھلا ۔ چنانچہ ان کے کسی عالم کی ایک کتاب اسی نوعیت کی میری نظر سے گزری ہے ۔ اس میں اس کے شیعی مصنف نے اپنے آپ کو شافعی المذہب ظاہر کیا ہے اور اپنی کتاب کی بنا باقی تین مذاہب کو باطل ثابت کرنے پر رکھی ہے ۔ اب جہاں شافعی مذہب کو صحیح ثابت کرنے کا موقعہ آتا ہے وہاں وہ ایسے کمزور اور ناکارہ دلائل اور ناقابل قبول قیاسات حجت میں لاتا ہے۔ اور دور دراز کی خیالی تاویلات پیش کرتا ہے کہ کوئی بھی اس کے ماننے پر ہرگز تیار نہیں ہوتا مثلاً قیاس طرز۔ قیاس شبہ۔ وغیرہ جو خود احناف کے ہاں غیر مستند اور درجہ اعتبار سے گرے ہوئے ہیں۔ پھر قیاس کے خلاف ایک حدیث بیان کرتا ۔ اور خود ہی اس کا جواب دیتا ہے کہ یہ حدیث قیاس کے مخالف ہے اور جو حدیث مخالف قیاس ہو وہ متروک الظاہر ہوتی ہے۔ یعنی اس کے ظاہری معنیٰ چھوڑ دیے جاتے ہیں گویا اس کتاب کی تصنیف محض یہی بتانے کے لیے ہوتی ہے کہ سنی قیاس کو حدیث پر ترجیح دیتے ہیں پس جب اس نے مذاہب ثلاثہ کو شافعی مذہب کے دلائل سے سر کر دیا مذہبی شافعی کو ایسے اور مذہب شافعی کو ایسے کمزور اور پوچ دلائل سے ثابت کیا جو ہر سنتے اور دیکھنے والا ان کے کمزور ناکارہ اور ناقابل استدلال ہونے کو اول نظر ہی میں جان لے تو لا محالہ اس چال کا یہ نتیجہ بر آمد ہونا لازمی ہے کہ چاروں مذہب بیک وقت و بیک نوع دیکھنے والے کی نظر میں پوچ اور بے اصل ثابت ہو جائیں گے ۔ یہ دھوکہ بہت پوشیدہ اور بہت ہوشیاری سے ترتیب دیا جاتا ہے ۔اس لئے اہل سنت میں سے اکثر اس فریب میں آ جاتے اور حیران و دم بخود رہ جاتے ہیں۔