دھوکہ نمبر 35
شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒدھوکہ نمبر 35
پچھلے زمانہ میں اہل سنت، شیعوں کے بعض گندے مسائل پر ان کو ہدف لعن طعن بناتے ہیں
اس لعن طعن سے بچنے کی علمائے شیعہ نے یہ صورت نکالی کہ ان کتابوں کے نئے ایڈیشنوں سے ایسے مسائل کو بالکل نکال ڈالا اور کتابوں کے پرانے نسخوں کو چھپا دیا۔ اور پھر کچھ عرصہ گزر جانے کے بعد ان مسائل کو اہل سنت کی طرف منسوب کر دیا ۔ مثلاً اپنے مملوک سے لواطت کا مسئلہ، کہ اسے امام مالک رحمہ اللّٰہ کی طرف اور " لف حریر یا مادرو خواہر" (کہ عضو خاص پر ریشم لپیٹ کر ماں بہن کو بے حرمت کیا جا سکتا ہے) کا مسئلہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللّٰہ کی طرف منسوب کر دیا ہے ۔
اس قسم کے افتراء آمیز مسائل، سید مرتضیٰ، ابن مطہر علی، ابن طاؤس اور علی کے بیٹے نے اپنی کتابوں میں بہت نقل کئے ہیں اور عرض صرف یہ ہے کہ "ناک والوں کو نکٹا کہو، تا کہ اپنے نکٹے پن کو چھپایا جا سکے" اور اپنے سر سے لعن و طعن کا بوجھ اہل سنت کے سروں پر لاد دیا جائے کہ اس کی جواب دہی وہ کریں، اور اس طرح ان سے ہمارا پیچھا چھوٹ جائے۔