Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

دھوکہ نمبر 43

  شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ

دھوکہ نمبر 43

اللّٰہ تعالیٰ کے اولو العزم پیغمبروں کے متعلق یہ بہتان لگاتے ہیں کہ وہ دن رات صبح و شام میں اپنی دعاؤں میں اللّٰه تعالیٰ سے یہی التجا کرتے تھے کہ ان کو شیعان علی میں داخل فرمائے ۔ اتنا نہیں سمجھتے کہ یہ بہتان اولوالعزم پغمبروں کی شان میں نقص و کمزوری کا پتہ دیتا ہے، کہ ان کی پیہم دعائیں بھی اللّٰه تعالیٰ نے قبول نہیں فرمائیں۔ اور ان کو یہ تک نہیں بتایا کہ شیعان علی کا زمانہ ابھی آیا کہاں ہے کہ آپ لوگ قبل از وقت اور بے عمل اظہار خواہش کی تکلیف میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

اس ذیل میں اہل سنت کی ضعیف روایات بھی سامنے لاتے ہیں جو شیعان علی کی مدح میں وارد ہیں۔ اول تو ان روایات کی صحت ہی امکان سے دور ہے۔ پھر اپنے اوپر یا اپنے جیسوں پر لفظ شیعہ کا اطلاق کرنا بھی دعویٰ بلا دلیل ہے، اس لئے کہ حضرت علی رضی اللّٰه عنہ کے صحیح شیعہ تو اہل سنت ہی ہیں وہی آنجناب کی روش پر چلتے ہیں اور کسی کے لئے باعث آزار نہیں۔ ہر ایک کو نیکی اور بھلائی سے یاد کرتے ہیں۔ عقائد واعمال میں قرآن و حدیث کا اتباع کرتے ہیں۔اور سیرت میں آپ کی پیروی ۔

ہم صفحات ما سبق میں تفصیل سے بتا چکے ہیں کہ شیعان علی کا لقب در اصل ان شیعانِ اولیٰ کے ساتھ مخصوص تھا جو اہل سنت کے پیشوا ہیں۔

پھر جب رفتہ رفتہ جھوٹے، بناوٹی دعویدار اُٹھ کھڑے ہوئے تو ان بزرگوں نے اس لقب پر تین حرف بھیجے اور اس کو اپنے لئے ترک کر دیا ۔ اور ان کی جگہ اہل رفض و اباحت اور زندیقوں نے اس کو اپنے لئے طرۂ امتیاز بنا لیا ۔ اور جب یہ قیمتی لقب رذیل لوگوں کے ماتھے کا جھومر بنا تو اہل سنت نے اگر اس کو ترک کر دیا تو تعجب کی کیا بات کیونکہ اب یہ عزت و شان کا مظہر نہیں رہا تھا بلکہ رذالت و کم بستگی کی نشانی بن گیا تھا۔