شیعہ کا نمازِ جنازہ پڑھنا اور ان کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا
شیعہ کا نمازِ جنازہ پڑھنا اور ان کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا
روافض و اہلِ تشیع میں مختلف العقائد فرقے ہیں۔ بعض وہ ہیں جو سیدنا علیؓ کو خلیفہ اوّل ہونے کے مستحق سمجھتے ہیں مگر باقی صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پر تبرّا نہیں کرتے، یہ فاسق اور مبتدع ہیں، اسلام سے خارج نہیں ہیں، ان نمازِ جنازہ پڑھ سکتے ہیں اور ان کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جا سکتا ہے۔ بعض وہ ہیں جو سیدنا علیؓ کو معبود سمجھتے ہیں (معاذ اللہ) بعض وہ ہیں جن کا عقیدہ ہے کہ حضرت جبرائیلؑ نے وحی لانے میں غلطی کی، سیدنا علیؓ کو پہت پہنچانے کی بجائے حضرت محمدﷺ کو پہنچا دی، گویا ان کے نزدیک نبی اور رسول بننے کا اصل حقدار (معاذ اللہ) سیدنا علیؓ تھے۔ بعض وہ ہیں جو سیدہ عائشہ صدیقہؓ پر تہمت رکھتے ہیں، اور بعض ایسے بھی ہیں جو حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو مسلمان ہی نہیں مانتے، کافر و مرتد قرار دیتے ہیں (معاذ اللہ) ان فرقوں کی نمازِ جنازہ درست نہیں ہے اور مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا بھی جائز نہیں ہے۔
ہر فرقہ کی تعیین مشکل ہے۔ جو لوگ روافض و شیعہ کہلاتے ہیں ان کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنے کی اجازت نہ دی جائے، اسی میں اختیاط ہے۔
(مسائل رفعت قاسمی مسائل میت، جلد 7، صفحہ 89)