Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

دھوکہ نمبر 47

  شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ

دھوکہ نمبر 47

ان کا کوئی عالم مذاہب اربعہ میں سے دکھاوے کے لیئے کوئی مذہب قبول کر کے اس کو اپنے اوپر اتنا گہرا رنگ چڑھا لیتا ہے کہ لوگ ظاہری اور باطنی امتحان اور تجربے کے بعد اپنے مذہب کا مقتدا سمجھ لیتے ہیں۔ اور اس مذہب کے مدارس میں تدریس بھی ان کے سپرد ہو جاتی ہے۔ اور منصب افراد میں یہی ممتاز نظر آنے لگتے ہیں۔ اور جب وہ فرشتہ اجل کو قریب آتے دیکھتا ہے تو کہتا ہے کہ میرے نزدیک مذہب شیعہ ہی حق ہے اور وصیت کرتا ہے کہ میری تجہیز و تکفین کی رسوم کسی شیعہ سے کرائی جائے اور مجھے شیعوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے۔ اور اس حیلہ کی وجہ صرف یہ ہوتی ہے کہ شاگردوں متقدوں اور دوست و احباب کے دلوں میں تردد اور شک وشبہ پیدا کر دیا جائے تاکہ اتنا عالم و فاضل اور پرہیزگار شیعہ مذہب کو حق اور سچ نہ جانتا ہو تو اسکی طرف کیوں جھکتا؟ اور اہل سنت کے مذہب سے کیوں دست بردار ہو جاتا۔

چنانچہ ابن مطہر علی نے اپنی کتاب نہج الکرامہ میں لکھا ہے۔

ترجمہ: ہمارے زمانے کے اکثر شافعی مدرس یہ وصیت کر گئے کہ ان کی تجہیز و تکفین کوئی شیعہ کرے۔ اور انکو مشہد امام کاظم میں دفن کیا جائے۔