Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

دھوکہ نمبر 50

  شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ

دھوکہ نمبر 50

شیعوں میں سے بعض مکار اہل سنت کے ثقہ محدثین کی صحبت و ہم نشینی اختیار کرتے ہیں اپنے مذہب سے بیزاری ظاہر کرتے اور اپنے مذہبی اسلاف کو برا اور مغرب کے فسادات و عیوب کو علی الاعلان بے نقاب کرتے ہیں، تو یہ دیانت، احسن سیرت اور تقویٰ کی صفات سے اپنے آپ کو متصف کرنے کی بظاہر کوشش کرتے ہیں۔ حدیث صرف ثقات سے لینے کی رغبت دکھاتے ہیں۔ یہاں تک کہ علماء و طلباء ان کو قابل وثوق اور لائق اعتماد سمجھتے اور صدق و پاکدامنی پر اطمینان ظاہر کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور جب ان کو یہ مرتبہ مل جاتا ہے تو یہ اپنی اصلیت پر آ جاتے ہیں اور اپنی مکاری کا مظاہرہ شروع کر دیتے ہیں اور معتبر و ثقہ روایات میں اپنی گھڑی ہوئی روایات کا جوڑ لگا دیتے ہیں یا بعض کلمات میں تحریف کر کے روایت کرتے ہیں تاکہ لوگ دھوکہ میں پڑ جائیں یہ ان کا بہت بڑا اور چلتا ہوا مکر و فریب ہے۔اس قسم کا پہلا دھوکہ بار اجلح نامی ایک شخص کا تھا اور اس نے یہ دجل و فریب جاری کیا حتیٰ کہ یحییٰ بن معین جو اہل سنت کے نہایت قابل بھروسہ علماء میں سے ہیں دھوکہ کھا گئے اور باب جرح و تعدیل میں اس کی توثیق کر گئے اور اس کی در پردہ مکاریوں کا سراغ نہ لگا پائے اور اس کے بڑے گہرے تقید کی وجہ سے سچی توبہ کرنے والوں میں شمار کر لیا مگر بعض دیگر اہل سنت علماء نے اس کی عیاری اور دھوکہ بازی کو پا لیا اور ان پر منکشف ہوا کہ یہ جو اپنے آپ کو ظاہر کر رہا ہے اس کے برخلاف بڑا عیار مکار اور دھوکہ باز ہے چنانچہ جن روایات میں یہ تنہا ہے ان کو نظر اندار کر دیا گیا۔

ان میں سے ایک روایت یہ ہے مَن بُرَيْدَةً مَرْفُوعًا أَنَّ عَلِيًّا وَلِيُّكُم مِن بَعْدِہ ( علی میرے بعد تمہارے ولی ہیں۔)