Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

دھوکہ نمبر 55

  شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ

دھوکہ نمبر 55

ان کے بڑے دھوکوں میں ایک بڑا دھوکہ یہ ہے کہ اپنے فریب کے موافق کوئی مضمون گھڑ

کر اس کو امیر المومنین رضی اللّٰه عنہ کی طرف منسوب کر دیتے ہیں ۔ حالانکہ آپ اس سے پاک اور بالکل بری الزمہ ہوتے ہیں۔ بڑی چھان بین اور تگ و دو کے بعد ان کی عیاری کا پتہ چلا کہ وہ یہ دھوکہ چند طریقوں سے دیتے ہیں۔

1- پورے کا پورا کلام ہی گھڑ لیتے ہیں۔ آپ کے کلام کا ایک لفظ نہیں ہوتا۔

2- آپ کے کلام میں ایک دو لفظ گھٹا بڑھا دیتے ہیں۔

3- روایت بالمعنٰی کرتے ہیں ۔ آپ کے الفاظ چھوڑ دیتے ہیں اور وہ معنی جو یہ آپ کے کلام سے اپنے خیال خام میں سمجھے ہیں اس کو اپنے الفاظ کا جامہ پہنا کر بیان کر دیتے ہیں ۔

چنانچہ نہج البلاغہ جو مشہور کتاب ہے جس کا مصنف بعضوں نے رضی کو کہا ہے اور یہی صحیح ہے اور بعضوں نے اس کے بھائی مرتضٰی کو اس کا مصنف کہا ہے وہ کتاب اسی نوعیت کے کلام سے بھری ہوئی ہے کیا یہ ہے کہ جناب علی المرتضٰی رضی اللّٰه عنہ کے خطبات، خطوط، مواعظ اور نصائح کو اول یکجا کیا پھر اس میں حسب منشا کانٹ چھانٹ، کمی بیشی الفاظ ، کلمات اور جملوں میں تغییر و تبدل اور تحریف کر کے اپنے مذہب کے موافق بنا کر اس کا نام نہج البلاغہ رکھ دیا بالغ نظر ارباب علم بیک نظر پہچان لیتے ہیں اور صاف صاف معلوم کر لیتے ہیں کہ جناب امیر المومنین رضی اللّٰه عنہ کے کلام کا مثلہ کیا گیا ہے۔ اس میں سے کچھ حروف نکال دیے گئے ہیں اور بے موقعہ کلمات کی آگے پیچھے پیوند کاری کی گئی ہے۔ آپ کے کلام یا تقریر میں اگر کہیں کچھ نام آ گئے ہیں تو بعض جگہ ناموں کی جگہ لفظ فلاں کا اضافہ کر دیا گیا ہے تاکہ کلام کی صحیح مراد سمجھنے میں دشواری ہو۔ اہل سنت اس سے دلیل نہ لا سکیں، رجب بن محمد بن رجب البرسی الحلی کی کتاب بھی اسی نوعیت کی ہے بعض اور کتابوں کا بھی حال یہی ہے۔