دھوکہ نمبر 57
شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒدھوکہ نمبر 57
ان میں کوئی فصیح البیان شخص ایک ایسی دعا گھڑتا ہے جس میں تینوں خلفائے راشدین
رضی اللّٰه عنہم کی شان میں گستاخی اور لعن طعن ہوتا ہے۔ اس دعا کو حضرت علی رضی اللّٰه عنہ کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ کہ آپ کی دعائے قنوت یہی تھی ۔ ایسی ہی دعاؤں میں سے ایک وہ دعا ہے جس کو یہ لوگ دعائے صنمی قریش کے عنوان سے مشہور کرتے ہیں، کیونکہ اس میں جناب شیخین رضی اللّٰه عنہما کو صنمی قریش ( قریش کے دریت) ، کے نام سے یاد کیا گیا ہے۔
بطور نقل کفر اس کا ترجمہ یہ ہے۔!
اے خدا لعنت کر قریش کے دوستوں ، دو طاغوتوں اور دو معبودوں پر جنہوں نے تیرے حکم کے خلاف کیا وحی کے منکر ہوئے تیرے انعام کا انکار کیا تیرے رسول کی نافرمانی کی تیرے دین کو الٹ دیا تیری کتاب کی تحریف کر دی الٰی آخر البکواس۔
اس دعا کے جھوٹ اور بے اصل اور ہفوات ہونے میں کسی کو بھی شک و شبہ نہیں کیونکہ قریش کے ایسے دو بتوں کا وجود شیعوں کے وہم کے سوا کہیں نہیں ہے۔