Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

دھوکہ نمبر 61

  شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ

دھوکہ نمبر 61

ائمہ کی طرف نسبت کر کے یہ روایت بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا۔ ان شیعۃ علی يغبطهم الرُّسُلُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ (علی کے شیعوں پر قیامت کے دن انبیاء بھی رشک کریں گے۔)

حسب دستور یہ بھی روایت جعلی اور بناوٹی ہے اور ائمہ پر افتراء ہے اور اگر صحیح بھی ہو تو اس سے مراد اہل سنت کے وہ اولیاء کرام ہو سکتے ہیں جن کے متعلق حدیث قدسی میں یوں آیا ہے ۔ المُتهَابُونَ فِي جَلَالِي لهم مَنَابِرُ مِنْ نُورٍ يَغْبِطُهُمُ النبيون والشھداء ( میرے جلال و عزت کی خاطر باہم محبت رکھنے والے قیامت کے دن ایسے نورانی منبروں پر بیٹھے ہوں گے کہ ان پر انبیاء اور شہداء بھی رشک کریں گے) اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ اس زمرہ میں وہی لوگ آئیں گے ۔ جو حضرت علی رضی اللّٰه عنہ سے خالصتاً لوجہ اللّٰه محبت کرتے ہوں گے۔ اور ان کے حسن توسل سے فیضان ہدایت حاصل کیا ہو گا۔ اور ایسے حضرات جو اس صفت و خوبی پر فخر کر سکیں صرف اور صرف اولیاء اہل سنت ہی ہیں نہ کہ رافضی۔ کہ جن کے اسلاف نے دنیا کی ناکارہ اغراض کی خاطر مثلاً ملک و مال یا ریاست و سیادت کے لالچ ، جاہ و حشمت کی حرص، یا ملکوں و سلطنتوں میں عذر و فساد برپا کرنے یا ان کا تختہ الٹنے کی غرض سے خود کو آنجناب کی طرف منسوب کر رکھا تھا تا کہ اس نسبت سے لوگوں کو دھوکہ میں ڈال کر اور ان کی قربانی کا بکرا بنا کر اپنا اُلو سیدھا کر سکیں ۔ پھر ان کے اخلاف بمصداق آیت کریمہ انهم الْقَوْا أَبائهُمْ ضالينَ فَهُمْ عَلَى اثَارِهِمْ يُهْرَعونَ (انہوں نے اپنے باپ داداؤں کو گمراہ پایا تو خود بھی انہیں کے نقش قدم پر دوڑ پڑے)۔