Difa e Islam | الدفاع عن الإسلام | دفاع الإسلام
زبان تبدیل کریں:

دھوکہ نمبر 62

  شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ

دھوکہ نمبر 62

شیعوں کی مدح وثنا اور تعریف و توصیف میں زیادتی اور مبالغہ کی حدود بھی پار کر جاتے ہیں، اپنی تفاسیر میں انہوں نے یہاں تک لکھا ہے کہ انبیاء آرزو کیا کرتے تھے کہ کاش ان کا حشر شیعوں میں ہو چنانچہ شب معراج جب حضرت ابراہیم خلیل ﷲ علیہ السلام شیعان علی کے چہروں کو چودھویں رات کے چاند کی طرح روشن دیکھا تو غایت تمنا کے ساتھ اللّٰه تعالٰی سے التجا کی کہ انہیں بھی شیعان علی میں داخل فرما۔

چنانچہ دعا قبول ہوئی اور قرآنی آیت وَإِن مِن شيعة لا براھیم میں اس کی طرف اشارہ ہے ۔( اس کے شیعوں میں سے ابراہیم ہیں)

اس ہفوات کی شناعت اور قباحت اور اس افتراء و بہتان کی ذلالت و برائی ظاہر و باہر ہے کہ اس سے اولوالعزم انبیاء اور حضرت ابراہیم علیہم السلام پر شیعوں کی برتری اور فضیلت ظاہر ہوتی ہے ۔ اور یہ ثابت ہوتا ہے کہ نعوذ باﷲ پیغمبروں کا درجہ امتیوں سے بھی گھٹیا اور کمتر ہے اور پھر آیت کریمہ سے یہ معنی مراد لینا رکاکت و و رذالت تو ہے ہی اسی کے ساتھ قرآن کی کھلی تحریف بھی ہے اور نظم قرآن میں اختلال اضمار قبل الذکر اور ایہام خلاف مقصود جیسے عیوب لازم آتے ہیں ، جو عام لوگوں کی گفتگو اور کلام تک میں معیوب سمجھے جاتے ہیں چہ جائیکہ کلام ربانی میں یہ پائے جائیں ۔